بہار میں اسمبلی انتخاب کے سلسلے میں این ڈی اے کی حلیف جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پوری تیاری ہے اور اس کے لئے دونوں جماعتوں کے رہنما آن لائن ریلی کے توسط سے اپنے بوتھ سطح تک کے کارکنان سے رابطہ کر رہے ہیں۔ جے ڈی یو اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت بھی انتخاب کے مد نظر تنظیمی رہنماؤں سے فیڈ بیک لے رہی ہے۔
انتخابی کاموں کیلئے ان جماعتوں نے اپنی ایک ٹیم بھی بنائی ہے جس میں بوتھ سطح کے کارکنان شامل ہیں۔
ویسے ایل جے پی ریاست کی سبھی 243 اسمبلی سیٹوں پر کمر کس کر گزشتہ کئی ماہ سے تیاری میں مصروف ہے۔ پارٹی ابھی نو اسمبلی سیٹوں پر کارکنان کے ساتھ ذمہ داری سنبھالنے والے ویسے نشان زد رہنماؤں کے ساتھ رابطہ بناکر فیڈ بیک کو آخری شکل دینے میں مصروف ہے۔ ان سب کے باوجود ایل جے پی انتخاب نہیں چاہتی ہے۔
ایل جے پی کے قومی صدر اور بہار کے جموئی (محفوظ) سے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی اس موضوع پر سوچ کر فیصلہ لینا چاہئے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ انتخاب کی وجہ سے ایک بڑی آبادی کو خطرے میں جھونک دیا جائے۔ اس وبا کے درمیان انتخاب ہونے پر ووٹنگ فیصد بھی کافی نیچے رہ سکتا ہے جو جمہوریت کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ وہیں دوسری جانب مہا گٹھ بندھن کے بڑے حلیف آرجے ڈی نے روایتی تشہیر کے بغیر اسمبلی انتخاب میں نہیں جانے کی بات کہی ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن رہنما تیجسوی پرساد یادو نے اس سے متعلق پارٹی کے رہنماؤں کی جمعرات کو میٹنگ بلائی تھی۔ جس میں اس پر مہر لگ گئی ہے۔