ریاست بہار میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ اس سے یہاں 10 اضلاع میں 7.65 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
حکام کے مطابق سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 7.65 لاکھ ہوگئی جو گذشتہ روز پانچ لاکھ سے کم تھی۔ نیپال کی سرحد کے ساتھ کیچمنٹ علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں مغربی چمپارن ، مشرقی چمپارن ، سیتامڑھی ، شیوہر ، سوپول ، کشن گنج ، دربھنگہ ، مظفر پور ، کھگیڑیا اور گوپال گنج شامل ہیں۔
ان اضلاع میں 64 بلاکس کے اندر آنے والے تقریبن 426 پنچایت متاثر ہوئے ہیں۔۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 13 ٹیمیں اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی آٹھ ٹیمیں امدادی کاموں میں شامل ہیں جنہوں نے اب تک 36،448 افراد کو خستہ حال علاقوں سے نکال لیا ہے۔
متاثرہ اضلاع میں قائم 28 امدادی کیمپوں میں قریب 14،000 افراد کو رکھا گیا ہے ، جبکہ تقریبا 80،000 افراد کو 192 کمیونٹی کچن میں کھانا کھلایا جارہا ہے۔
مشرقی چمپارن میں ، ریاستی وزیر سیاحت و ثقافت پرمود کمار ، جو ضلعی ہیڈکوارٹر موتیہاری کے بی جے پی کے ممبر اسمبلی بھی ہیں، نے پارٹی کے مقامی عہدیداروں اور ڈپٹی کلکٹر میگھا کشیپ کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
وزیر نے کہا کہ ''لوگوں کے کھانے پینے اور پناہ گاہوں کی ضرورت کا پوری طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ تمام متاثرہ لوگوں کو نقد امداد بھی حاصل ہوگی۔ ہر ایک کو چھ ہزار روپے دئے جائے گے۔''
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈیزاسٹر مینجمنٹ) کے مطابق ، آریراج ، سنگرام پور اور کیساریہ علاقوں میں آنے والے دیہات میں 78،717 افراد اس آفت سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلے چند روز میں اس صورتحال میں بہتری آنے کا امکان ہے جب سے ملحقہ مغربی چمپارن ضلع میں والمیکی نگر بیراج سے خارج ہونے والے معاملے میں کمی آئی ہے اور کیسریہ اور سنگرام پور میں پشتوں میں پٹی دراڑوں کی مرمت کردی گئی ہے۔
این ڈی آر ایف 9 ویں بٹالین کے کمانڈنٹ وجئے سنہا نے بتایا کہ 'مغربی چمپارن میں این ڈی آر ایف کی ایک بٹالین نے سکھرانہ بلاک میں چار اینٹوں کے بھٹہ مزدوروں کو بچایا ہے جوندی میں پانی کی سطح میں اچانک اضافے کے بعد پھنس گئے تھے۔