گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں محکمۂ اقلیتی بہبود کی جانب سے زیر تعمیر چار ہاسٹل ہیں، ان چار ہاسٹل میں سے دو ہاسٹل "بوائز اینڈ گرلز"مگدھ یونیورسٹی میں واقع ہیں، جب کہ دو ہاسٹل شہر کے نیوکریم گنج میں واقع ہیں، اُن چار ہاسٹلوں میں سے نیو کریم گنج میں واقع شہید عبدالحمید اقلیتی بوائز ہاسٹل سب سے قدیم ہے، اس کی تعمیر سنہ 2004 میں ہوئی تھی، ہاسٹل کا نظام اور یہاں دی جانے والی سہولیات پہلے کے مقابلے اب بہتر ہے۔ A case Will be Registered Against the Caretaker of the Minority Hostel
محکمہ اقلیتی بہبود بہار کے ڈائریکٹر امیر آفاق فیضی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی ہاسٹلوں کا نظام معیاری ہے،تمام ضروری سہولیات مہیا کرائی گئی ہیں، عالمی وبا کورونا کے بعد بھی ہاسٹل کے نظام میں نہ تو کسی قسم کی تبدیلی کی گئی ہے،اور نہ ہی طلبا کی تعدادامیں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ہاسٹل میں رہنے والے طلبا کے سہولیات کے لئے واشنگ مشین، فریز اور ٹی وی بھی لگائی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ بذات خود مذکورہ ہاسٹل کا جائزہ لے چکے ہیں، جو کمیاں یا خامیاں تھیں اسے دور کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، گرلز اور بوائز دونوں ہاسٹل کا نظام بہتر ہے، جبکہ مگدھ یونیورسٹی میں محکمہ کی جانب سے ہاسٹل بناکر اسے چلانے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کے سپرد کیا گیا ہے۔
مذکورہ بالا امور سے قطع نظر شہید عبدالحمید ہاسٹل میں بہتر خدمات اور سہولیات کے باوجود ان دنوں سرخیوں میں ہے،بتایاجارہے کہ مذکورہ ہاسٹل میں کمیٹی کی جانب سے عارضی طورپر بحال کئے گئے کیئر ٹیکر کے معاملہ میں غیر جانبدارانہ رویہ برتا گیاہے اور اس کے لئے مقرر کردہ اصولوں کی پامالی کی گئی ہے۔ دراصل شہید عبدالحمید ہاسٹل کے قیام کے وقت محکمہ اقلیتی بہبود نے ہاسٹل کے نظام کو چلانے کی ذمہ داری مقامی کمیٹی کو سونپا تھا، ہاسٹل کو چلانے کے لیے حکومت کی جانب سے فنڈز کا الاٹمنٹ نہیں ہے، سابق کمیٹی نے اپنی سطح سے کیئرٹیکر کے نام پر ایک شخص کو ہاسٹل کے انتظام و انصرام کے لئے عارضی طور پر بحال کیا، تاہم بعد میں محکمہ اقلیتی بہبود کی گائیڈ لائنز جاری کی گئی، جس میں ہاسٹل میں کیئرٹیکر کے پوسٹ کا ذکر ہی نہیں ہے۔
مسلسل شکایت کے بعد محکمہ نے کیئرٹیکر کو ہٹا دیا ہے، لیکن کیئرٹیکر محمد اسلم ہٹائے جانے کے باوجود یہاں سے ہٹنے کو تیار نہیں ہے، انہوں نے گزشتہ چار ماہ سے ہاسٹل کے ایک کمرہ کو مقفل کردیا ہے۔
ضلع محکمہ اقلیتی بہبود دفتر اور ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ نفاست کریم کی طرف سے ہاسٹل کے روم کو خالی کرنے،آمد و اخراجات کا حساب سمیت کاغذات جمع کرنے کی نوٹس جاری کی گئی ہے، لیکن کیئرٹیکر اپنے پرانے روش پر برقرار ہے، اب محکمہ اقلیتی فلاح کے ڈائریکٹر امیر آفاق فیضی نے مقدمہ درج کراکر کیئرٹیکر کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔