گیا: ریاست بہر کے ضلع گیا میں اردو فروغ اور اردو سے طلباء کو جوڑنے کی مہم میں سرکاری محکمہ ہی رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ کیونکہ ان مہم کا دارومدار رقم پر منحصر ہے تاہم گزشتہ ماہ اردو ڈائریکٹوریٹ کابینہ سکریٹریٹ ڈیپارٹمنٹ نے رقم میں تخفیف کی ہے اس کے پیچھے اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر کا ارادہ کیا ہے اور کسے وہ خوش کرنا چاہتے ہیں یہ سمجھ سے بالاتر ہے? کیونکہ حکومت کی طرف سے فروغ اردو پروگرام سے جڑے کسی بھی پروگرام کی رقم میں تخفیف کے لیے نہ حکم جاری کیا گیا ہے اور نا ہی اردو ڈائریکٹوریٹ کی رقم میں تخفیف کی گئی ہے
اردو ڈائریکٹوریٹ نے اس مرتبہ " اردو اسپیکنگ اسٹوڈنٹس انسینٹیو اسکیم " Urdu Speaking Students Incentive پروگرام میں بھی پچاس فیصد رقم کی کٹوتی کی ہے۔ جس کی وجہ سے اب اس پروگرام کو محدود پیمانے پر کیا جائے گا ۔
دراصل اس پروگرام کے لیے ضلع گیا کو 1 لاکھ 31 ہزار روپے ملتے تھے۔ اس پروگرام میں میٹرک انٹر اور گریجویشن کے طلبا و طالبات شریک ہوتے ہیں اور اردو سے متعلق موضوع پر مقالہ نگاری سمیت تحریری و تقریری مقابلے ہوتے ہیں۔
اس میں الگ الگ کیٹیگریز کے تحت میٹرک کے طلبہ کو فرسٹ ڈویژن کے لیے 3100 روپے اور سکنڈ پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو 2100 روپے ملتے ہیں۔ تھرڈ ڈویژن حاصل کرنے والے طلبہ کو 1100 روپے ملتے ہیں جب کہ اسی طرح انٹرمیڈیٹ کے طلباء کو انعامی مقابلہ میں کامیابی حاصل کرنے پر انعامات سے نوازا جاتا ہے۔
اس میں انٹر کے طلباءکو فرسٹ ڈویژن حاصل کرنے پر 4100 روپے، سکنڈ پوزیشن حاصل کرنے پر طالب علم کو 3100 روپے اور تھرڈ ڈویژن سے کامیاب ہونے والے طالب علم کو 2100 روپے ملتے ہیں۔ جب کہ اسی طرح گریجویشن کے طلبہ کو فرسٹ ڈویژن حاصل کرنے پر بھی انعامات سے نوازا جاتا ہے۔