اردو

urdu

ETV Bharat / state

Exclusive with Former Minority Minister Zama Khan: 'نتیش کمار کے اقتدار میں اقلیتوں کے حقوق کی بازیابی ہوئی'

بہار کے سابق اقلیتی وزیر زماں خان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' بہار میں نتیش کمار ہیں اس لیے کسی کو بھی خوف میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کسی کے کہنے اور چیخنے سے کچھ نہیں ہوتا، بہار میں قانون کا راج ہے، بغیر کسی دباؤ کے قانون اپنا کام کرتی ہے۔' Exclusive with Former Minority Minister Zama Khan

exclusive-with-former-minority-minister-zama-khan
نتیش کمار ووٹ کی سیاست نہیں کرتے، زماں خان

By

Published : Aug 9, 2022, 7:20 PM IST

پٹنہ: بہار کے سابق اقلیتی وزیر زماں خان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' انہیں اقلیتی وزیر کا عہدہ سنبھالے ہوئے دو برس سے زائد کا عرصہ ہونے والا ہے، اس درمیان وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت پر اقلیتوں کے کئی اہم مسائل حل ہوئے، خاص طور سے تعلیم اور ٹیکنیکل شعبے میں مسلمانوں میں پہلے سے زیادہ بیداری آئی ہے، لوگوں نے تعلیم کی اہمیت و افادیت کو سنجیدگی سے لیا ہے، یہی وجہ ہے کہ محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے اقلیت کے بچوں کے لیے حج بھون میں چلائے جا رہے کوچنگ سے بڑی تعداد میں بچے بی پی ایس سی میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں اور امید ہے آگے مختلف حلقوں میں مزید کامیابی حاصل کریں گے۔ یہ نتیش کمار کا ایک خواب تھا کہ بہار میں دیگر طبقات کے ساتھ مسلمان بھی تعلیمی طور پر مضبوط ہو اور یہ آج ہو رہا ہے۔ Exclusive with Former Minority Minister Zama Khan

ویڈیو
انہوں نے کہاکہ' بہار میں نتیش کمار کی حکومت ہے اس لیے کسی کو بھی خوف میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ غیر قانونی کام میں ملوث پائے جانے والے کسی بھی شخص کے بخشا نہیں جائے اور بے قصوروں کسی بھی صورت میں پھنسایا نہیں جائے گا۔ کسی کے کہنے اور چیخنے سے کچھ نہیں ہوتا، بہار میں قانون کا راج ہے، بغیر کسی دباؤ کے قانون اپنا کام کرتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں زماں خان نے کہاکہ بہار میں جتنے بھی اقلیتی تنظیموں کے عہدے خالی ہیں سبھی کو فوری طور پر بھرا جائے گا۔ زماں خان نے کہاکہ' گزشتہ انتخاب میں ہمارے لوگوں نے ہی کام کرنے والے نتیش کمار کو ووٹ نہیں دیا، اس کے باوجود کوئی نہیں کہہ سکتا کہ بہار میں اقلیتوں کا کام رکا ہوا ہے، کیونکہ ہم ووٹ کی سیاست نہیں کرتے کام پر یقین رکھتے ہیں، جہاں تک جمعہ کے روز اردو اسکلوں میں چھٹی کا معاملہ ہے یہ ایک سیاست ہے، سرکولر میں واضح لکھا ہے کہ اردو اسکولوں میں جمعہ کو چھٹی ہوگی، کیونکہ 80 فیصد سے زیادہ مسلمان بچے اردو اسکولوں میں پڑھتے ہیں، جنہیں جمعہ کی نماز پڑھنی ہوتی ہے اور یہ شروع سے روایت چلی آ رہی ہے، اسے کسی طرح سے چھیڑ چھاڑ نہیں کیا جائے گا۔'

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details