اردو

urdu

By

Published : Jul 7, 2022, 4:46 PM IST

ETV Bharat / state

Eid Al-Adha 2022: عید الاضحیٰ غریبوں کے لیے روزگار کے موقع

عید الاضحیٰ کے موقع پر جہاں صاحب نصاب لوگ اللہ کی بارگاہ میں جانوروں کی قربانی کرکے اپنی آخرت سنوارتے ہیں، وہیں ان چند ایام میں کچھ بے یروزگاروں کو روزگار اور غریبوں کو کھانا مل جاتا ہے جس سے ان کے اہل خانہ کی پرورش میں آسانی پیدا ہوجاتی ہے۔ Eid Al-Adha Employment opportunities for the poor

عید الاضحیٰ غریبوں کے لیے روزگار کے مواقع
عید الاضحیٰ غریبوں کے لیے روزگار کے مواقع

گیا:بہار کے ضلع گیا میں عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی خوراک کے لیے سبز پتے خوب فروخت ہوتے ہیں۔ اس کام کو یومیہ مزدور انجام دیتے ہیں یا پھر جو کاشہ گری کرتے ہیں، وہ اپنی روایتی کام کو چھوڑ کر عید الاضحیٰ کے موقع سے جانوروں کا چارہ فروخت کرنے لگتے ہیں جس سے ان کی اچھی کمائی ہوجاتی ہے۔ Eid Al-Adha Employment opportunities for the poor

عید الاضحیٰ کے موقع پر جہاں صاحب نصاب لوگ بارگاہ الٰہی میں جانوروں کی قربانی کرکے اپنی آخرت سنوارتے ہیں، وہیں ان چند ایام میں کچھ بے یروزگاروں کو روزگار کے مواقع میسر ہوجاتے ہیں جس سے ان کے اہل خانہ کی پرورش میں آسانی پیدا ہوجاتی ہے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر غریب بے روزگاروں کے لیے سبز پتے درختوں سے کاٹ کر بیچنا سب سے زیادہ آسان اور منافع بخش کام ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر جانوروں کی حفاظت کے لیے چوکیدار بھی رکھے جاتے ہیں۔ جانور بیمار ہو جائے تو ڈاکٹر کو بھی بلوایا جاتا ہے۔ قصاب، رسی بنانے والے اور چاقو چھوری تیز کرنے والوں کے بھی کام بڑھ جاتے ہیں۔


ڈاکٹر تنویر عرفان کہتے ہیں عید الاضحیٰ روزگار کے لیے بہترین موقع ہوتا ہے۔ شہر میں جو سبز پتے فروخت کررہے ہیں، ان کا تعلق غریب گھرانوں سے ہوتا ہے۔ آج کل گیا کے کریم گنج بریج کے پاس پتے فروخت کرنے والوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ یہاں خانہ بدوش اور کاشہ گری کرنے والوں کی بے روزگاری چند ایام کے لیے ختم ہوجاتی ہے۔ Eid Al-Adha Employment opportunities for the poor

ویڈیو

پتے فروخت کرنے والے حدیث کہتے ہیں کہ وہ غریب ہیں اور سال بھر کباڑ چن کر بیچتے ہیں، لیکن اتنی آمدنی نہیں ہوتی ہے کہ اہل خانہ کی پرورش کے لیے فراخ دلی سے خرچ کرسکیں تاہم بقرعید کے چند ایام میں اتنی آمدنی ہوجاتی ہے کہ تہوار کے اخراجات کے بعد بھی پیسے بچ جاتے ہیں۔ ہردن پندرہ سو روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ اس کام میں کوئی خرچ نہیں ہے۔ ان کے گھر کے تین افراد ابھی پتے بیچ رہے ہیں جب کہ یہیں پر موجود شہزادی خاتون کہتی ہیں کہ ان کے گھر کی بچیاں بھی پندرہ دنوں تک جانور کا چارہ فروخت کرتی ہیں۔ سال بھر عید الاضحیٰ کا انتظار ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر شہر گیا میں کریم گنج چھتہ مسجد پنچایتی اکھاڑا سمیت کئی علاقوں میں چارے فروخت ہورہے ہیں اس کام کو شہر میں سینکڑوں افراد انجام دے رہے ہیں جس میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔ ہردن شہر گیا میں ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے کے صرف چارے فروخت ہورہے ہیں جس میں سبز پتے، دھان کی خشک ڈنڈی، درا، مکئی کا چوکر، چنا مسور کا چوکر اور دوسری خوراک شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details