پٹنہ: جنگ آزادی کے دوران جن شخصیتوں نے قربانیاں دیں اور ملک کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں انہیں بہترین خراج عقیدت یہ ہے کہ ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی جائے اور ملک وملت کے لئے اپنے اندر بھی کچھ کر گزرنے کا جذبہ پیدا کیا جائے۔ یہ باتیں مولانا محمد باقر کے یوم شہادت پر جلسہ خراج عقیدت سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہیں۔Shahnawaz Alam On Urdu Newspapers
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر آفات انتظامیہ شاہنواز عالم نے کہا کہ میں اردو کم جانتا ہوں لیکن میں اپنے دونوں بچوں کو اردو سیکھنے کی ترغیب دیتا رہتا ہوں کیونکہ نئی نسل کی اردو کمزور نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی شناخت اب صرف مشاعرے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 17 سال بعد بہار میں ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ ہم چیزوں کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے اپنی تقریر میں یقین دلایا کہ وہ اردو اخبارات اور مدارس کے مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اپنی صدارتی تقریر میں اردو میڈیا فورم بہار کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی نے مولوی محمد باقر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جہاں سے اپنا سفر شروع کیا تھا ہندوستان آج بھی وہیں کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا محمد باقر کو اس لئے شہید کیا گیا کہ وہ مختلف مذاہب اور مسالک کے درمیان اتحاد کی باتیں کر رہے تھے۔ حالانکہ وہ انگریزوں کے نزدیک بہت معتبر آدمی تھے لیکن انگریزوں کو ان کی یہ ادا پسند نہیں آئی اور انہیں اپنے راستے سے ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں اسی طرح کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
اردو میڈیا فورم بہار کے سرپرست اور قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ جناب ایس ایم اشرف فرید نے کہا کہ جنگ آزادی میں اردو، اردو صحافت اور علمائے صادق پور نے جو قربانیاں دی ہیں ان کا اگر ذکر کیا جائے تو کئی کتابیں نا کافی ہوں گی.ان ہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ آزادی کے امرت مہوتسو میں علمائے صادق پور اور اردو صحافیوں کی قربانیوں کو بھی جگہ دے۔
انہوں نے اس موقع پر اردو اخبارات کے ساتھ کی جانے والی نا انصافیوں کابھی ذکر کیا اور کہا کہ دوسری زبانوں کے اخبارات اور کارپوریٹ میڈیا ہاؤس کو تو جھولی بھر کر اشتہارات دیئے جاتے ہیں لیکن اردو اخبارات کو چند قطرے ڈال دیئے جاتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے ساتھ بھی نا انصافی ہو رہی ہے حالانکہ اس زبان نے ملک کی ترقی، استحکام اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کے لئے کیا نہیں کیا ہے۔
اس سے قبل مولوی محمد باقر کی حیات و خدمات پر تحقیقی کتاب لکھنے والے جناب عادل فراز (لکھنؤ) نے کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل اس طرح کی صحافت نہیں ہورہی جیسا کہ ماضی میں ہوتی تھی ۔ صحافت کا مطلب کسی کی حمایت یا مخالفت نہیں بلکہ حقیقی صحافت کسی بھی چیز کی تہہ تک جا کر اس کی سچائی کو قاری تک پہنچانا ہے۔