اردو

urdu

ETV Bharat / state

'غریب لوگوں کی خدمت سب سے بڑی عبادت' - غریب مزدور اور پسماندہ لوگوں کے درمیان کمبل تقسیم

مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ابو الحسن علی میاں ندوی رحمہ اللہ علیہ 1974 میں ایک ادارہ  'آل انڈیا پیام انسانیت فورم' کے نام سے قائم کی تھی جس کا مقصد ذات برادری سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی خدمت اور سماج کے بلا تفریق غریب مزدور اور پسماندہ لوگوں کے درمیان پہنچ کر ان کی ضرورتوں کو پوری کرنی ہے۔

'غریب لوگوں کی خدمت سب سے بڑی عبادت'
'غریب لوگوں کی خدمت سب سے بڑی عبادت'

By

Published : Jan 10, 2020, 5:23 PM IST

Updated : Jan 10, 2020, 8:38 PM IST

اسی ضمن میں ریاست بہار کے ارریہ میں آل انڈیا پیام انسانیت فورم نے آج شہر کے ٹول پلازہ سے متصل کشٹھ کالونی پہنچی اور ضرورت مندوں کے درمیان کمبل تقسیم کیا۔

'غریب لوگوں کی خدمت سب سے بڑی عبادت'

اس کالونی میں لوگ ٹھنڈ سے متاثر ہورہے ہیں جن کی جانب نہ ضلع انتظامیہ کی توجہ ہے اور نہ کوئی عوامی نمائندہ ان کی خبرگیری کے لئے پہنچتا ہے۔ یہاں کے لوگ اس ٹھنڈ میں اپنی زندگی یونہی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ایک طرف جہاں ٹھٹھرتی سردی سے لوگوں کی جان جا رہی ہے اور بہت سے لوگ آج بھی کھلے آسمان کے نیچے رات گزارنے پر مجبور ہے ایسے میں آل انڈیا پیام انسانیت فورم کا یہ قدم قابل ستائش ہے جو سماج کے غریب اور ضرورت مند لوگوں کے درمیان جا کر ان کی ضرورتوں کو پورا کر رہے ہیں۔ اس کالونی میں پیام انسانیت فورم کی جانب سے 70 لوگوں کے درمیان کمبل تقسیم کیا گیا۔ کمبل ملنے سے لوگوں کے چہروں پر خوشی تھی۔

پیام انسانیت کے سکریٹری مولانا مصور عالم ندوی نے اس موقع پر کہا کہ 'ہماری تنظیم کا مقصد ہی خدمت کرنا ہے، اس سے قبل بھی دیگر مواقع پر ہم کھڑے رہے ہیں اور آگے بھی اسی طرح کھڑے رہیں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اس موسم میں جبکہ لوگ گھروں کے اندر ٹھنڈ سے کانپ رہے ہیں جن کے پاس گرم کپڑے یا کمبل نہیں ہے وہ اپنی زندگی کیسے گزار رہے ہیں ہمیں اس پہلو سے بھی سوچ کر ایسے لوگوں کی مدد کے لئے آگے آنا چاہئے۔'

فورم کے رکن دیوندر مشرا نے اس موقع پر کہا کہ 'آج لوگوں کے اندر سے سماج کے تئیں ذمہ داری کی فکر ختم ہو رہی ہے، سب اپنے اپنے مسائل میں مصروف ہے تو پھر ان غریبوں ان غریبوں کی فکر کون کریگا۔ اگر تھوڑا وقت بھی نکال کر ان کے بارے میں سوچا جائے تو اس کا پھل اوپر والا ہمیں ضرور دے گا۔

اس موقع پر فورم کی جانب سے اور لوگ بھی موجود تھے۔

Last Updated : Jan 10, 2020, 8:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details