صدر ہسپتال کے شعبہ ڈینگو کنٹرول کے آفیسر ڈاکٹر اجے کمار سنگھ نے کہا کہ ڈینگو سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے صدر ہسپتال میں ڈینگو سے عوام کو بیدار کرنے کے لیے ڈاکٹرز کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ڈینگو پھیلنے پر سنبھالنا مشکل ہو جائے گا، لہٰذا ابھی سے ہی ہم لوگوں نے ایک منصوبہ کے تحت دس الگ الگ ٹیمز بنا کر ارریہ، فاربس گنج اور نگر پنچایت جوگبنی کے علاقوں میں چھڑکاؤ کرانے کا کام شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگو و چکنگنیا کی بیماری ایک الگ قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے، یہ مچھر صرف دن کے اوقات میں کاٹتا ہے۔
اس لیے اس ڈینگو سے بچنے کے لیے دوا کا چھڑکاؤ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگو پھیلنے کا وقت آ گیا ہے، تہواروں کا موسم ہے، دوسری ریاستوں میں ڈینگو کے مریض مل رہے ہیں، ایسے میں باہر سے اپنے گھر تہوار منانے آنے والے لوگ بھی ڈینگو لے کر آ سکتے ہیں جس کے لئے محکمہ صحت نے پوری تیاری کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم لوگ ایک بیداری مہم کی بھی شروعات کرنے جا رہے ہیں تاکہ لوگ گندگی پھیلانے اور مچھروں سے بچنے کی کوشش کریں۔
ڈاکٹر نے کہا کہ ڈینگو ہونے کی شناخت تیز بخار ہونا، سر درد و جوڑوں میں درد ہونا، جلد پر لال دھبے کا نشان ہونا، متلی ہونا وغیرہ ہے۔ ایسے حالات میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بہتر سے بہتر علاج ہو سکے۔
ڈاکٹر اجے کمار سنگھ نے کہا کہ ڈینگو سے نمٹنے کے لئے محکمہ صحت پوری طرح تیار ہے، ارریہ و فاربس گنج سب ڈویژن کے ہسپتال میں ڈینگو جانچ کا نظم کر لیا گیا ہے، علاوہ ازیں تمام ہسپتالوں میں ڈینگو کٹ بھی مہیا کرا دیا گیا ہے، تاکہ ڈینگو کے آثار دکھنے پر فوراً کارروائی شروع ہو سکے۔
اس کے علاوہ ڈینگو کے مریضوں کے لئے ارریہ صدر اسپتال میں پانچ بیڈ و فاربس گنج ہسپتال میں دو بیڈ کا اسپیشل وارڈ بھی بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی ڈینگو کے مریضوں کے لئے خصوصی نظم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پہلے ڈینگو جیسی بیماری سے بچاؤ کے لئے محکمہ کے پاس چھڑکاؤ کرنے کا مشین نہیں تھا مگر اب اسے بھی حاصل کر لیا گیا ہے.