گیا: ضلع گیا کا معروف ادارہ مدرسہ ترتیل القرآن کے ناظم اعلی مولانا عظمت اللہ ندوی نے مدارس کے سروے کے مطالبہ کی مخالفت کی ہے۔ دراصل اتر پردیش کی طرح ہی بہار میں بھی مدرسوں کا سروے کرانے کا مطالبہ بی جے پی اور دیگر تنظیموں کی جانب سے ہورہا ہے۔ اس پر ایک بار پھر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ Demanding for Bihar Madarasa Survey is Baseless
اس سلسلے میں مولانا عظمت اللہ ندوی نے کہاکہ' حکومت کو چاہیے کہ پہلے سرکاری مدارس اور اسکولوں کا سروے کرائے جن کی حالت انتہائی خستہ ہیں۔ سرکاری مدارس اور سرکاری اسکولوں کا انفراٹیکچر بہت خراب ہے، تعلیمی نظام بدتر ہوچکاہے، وہاں کے اساتذہ اور ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہیں۔ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ میں کئی ماہ سے چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔ آج بھی یوپی اور بہار کے اسکولوں کی تصویریں سامنے آتی ہیں جس میں بچے کھلے میں درختوں کے نیچے پڑھتے نظر آتے ہیں۔ اگر واقعی حکومت کو مسلم بچوں کی تعلیم کی فکر ہے تو وہ سرکاری مدارس اور سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام بہتر کرے، انہیں بہتر انفراسٹکچر دے نجی مدارس تو عوامی چندے سے چلتے ہیں اس لیے ان کے پاس وسال کی کمی کے باوجود وہ سرکاری اسکولوں اور مدارس سے اچھی تعلیم دیتے ہیں۔'