پٹنہ:گزشتہ دنوں کٹیہار کی رہنے والی نابالغہ ماہ نور کے ساتھ ہوئی عصمت دری کے واقعات نے نتیش حکومت کی پول کھول دی ہے، نتیش کمار اکثر بہار میں قانون کی حکمرانی کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر ان دنوں بہار میں اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعات میں جس طرح سے اضافہ ہوا ہے اس سے بہار پولس کی ناکامی کھل کر سامنے آ گئی ہے اور مخالف پارٹی کے رہنماؤں نے نتیش حکومت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ آخر بہار کی بیٹی اس حکومت میں کب تک اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھے گی، بیٹی بچاؤ کا نعرہ دینے والی نتیش حکومت بڑھتے واقعات کو روکنے میں ناکام کیوں ثابت ہو رہی ہے۔ Protest Against Rape in Katihar
Sixteen Year-Old Girl Gangrape in Katihar: کٹیہار میں جنسی زیادتی کے گنہگاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ - کٹیہار خبر
رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا کہ مذکورہ معاملے میں جب کٹیہار پولس انتظامیہ توجہ نہیں دے رہی تھی تو اخلاقی اور آئین کے تحت وہاں کے مقامی لوگوں نے پولس کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کیا، مگر پولس نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے وہاں کے لوگوں پر ہی ایف آئی آر درج کر دی ہے جو قابل مذمت ہے۔ Protest Against Rape in Katihar
اخترالایمان نے کہا کہ مذکورہ معاملے میں جب کٹیہار پولس انتظامیہ توجہ نہیں دے رہی تھی تو اخلاقی اور آئین کے تحت وہاں کے مقامی لوگوں نے پولس کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کیا، مگر پولس نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے وہاں کے لوگوں پر ہی ایف آئی آر درج کر دی ہے جو قابل مذمت ہے، انتظامیہ فوراً ایف آئی آر کو واپس لے۔
-
مزید پڑھیں:Gang Rape: دربھنگہ میں نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی، ملزمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ
وہیں جن ادھیکار پارٹی کے ریاستی صدر راجو دانویر نے کہا کہ بہار میں جرائم پیشہ افراد کے اندر سے خوف ختم ہو گیا ہے، صرف کٹیہار ہی نہیں بلکہ بہار کے مختلف اضلاع میں جنسی زیادتی کے واقعات پیش آرہے ہیں، مگر حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ نتیش حکومت کی ناکامی یہاں کی عوام دیکھ رہی ہے، جس طرح سے یہاں کی بیٹی کے ساتھ درندگی ہو رہی ہے وہ افسوسناک ہے۔ آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ نتیش کمار اگر جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہیں تو انہیں فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے۔