اردو

urdu

ETV Bharat / state

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں دس اسمبلی حلقہ میں سے ایک اہم اسمبلی حلقہ علی نگر (81) ہے۔ جو سال 2008 میں بہیرا اسمبلی حلقہ سے الگ ہو کر بنا تھا۔ پہلا اسمبلی انتخاب سال 2010 میں اس اسمبلی حلقہ کے لئے ہوا تھا۔ اگر ہم اس اسمبلی حلقہ کے عام رائے دہندگان کے رد عمل کی بات کریں تو بیشتر رائے دہندگان کا ماننا ہے کہ اس اسمبلی حلقہ میں بہت سے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

Development work in Ali Nagar Assembly constituency and public reaction
دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

By

Published : Sep 24, 2020, 10:02 PM IST

علی نگر اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی عبدالباری صدیقی نے اپنے اسمبلی حلقہ کے ترقیاتی کاموں کو انجام دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، یہ بات مخالف پارٹی کے مقامی لیڈر کے ساتھ ساتھ عام عوام بھی مانتے ہیں۔

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے علی نگر بلاک کے جدیو مائنوریٹی سیل کے صدر عرش اعظم سے جب پوچھا کہ علی نگر اسمبلی حلقہ میں کتنا ترقیاتی کام ہوا ہے تو ان کا جواب تھا کہ پورے بہار میں اگر کوئی اسمبلی حلقہ ترقی کیا ہے تو وہ ہے علی نگر اسمبلی حلقہ۔ رہی صدیقی صاحب کی بات تو اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے اس علاقے میں بہت سے ترقی کے کام کرائے ہیں۔ لیکن ان کے ذریعے کرائے گئے ترقیاتی کام موجودہ نتیش حکومت کی وجہ سے بھی ہوئے ہیں۔

ایک مقامی بزرگ رام دیو ساہنی سے جب بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اگر عبد الباری دو مرتبہ یہاں سے کامیاب ہوئے ہیں تو صرف اپنے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے۔ لیکن اس بار ان کے سہنی طبقہ کے رائے دہندگان نریندر مودی کے پارٹی کے امیدوار کو ووٹ کریں گے کیونکہ نریندر مودی نے ساہنی طبقہ کے لوگوں کو ان کے کاروبار میں تحفظ فراہم کرایا ہے۔

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

مقامی شخص بھوگنی مکھیا نے کہا کہ اس علاقے کے کسانوں کو پہلے کافی دشواری ہوتی تھی، فصلوں کی پیداوار نہیں ہوتی تھی لیکن سابق وزیر صدیقی صاحب نے اس علاقے کے کسانوں کے لئے تین ڈیم تعمیر کروایا ہے اب اس میں پانی جمع رہے گا اور کسان اپنے فصلوں کی سینچائی آسانی سے کریں گے۔ ایسا کام اب تک کہیں نہیں ہوا تھا۔ ہمارے رکن اسمبلی نے بہت ترقیاتی کام کرائے ہیں ہم لوگ انہیں کو اپنا ووٹ دیں گے۔

عبدالباری صدیقی پہلی بار 1977 میں دربھنگہ ضلع کے بہیرا اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی بنے تھے۔ اب تک کل سات مرتبہ عبدالباری صدیقی رکن اسمبلی رہے ہیں۔ وہ ایک مرتبہ ایم ایل سی بھی منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بہار کے کئی محکموں کے وزیر رہ چکے ہیں۔ ایک بار لیڈر حزب مخالف پارٹی بہار اسمبلی بھی رہے ہیں۔

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

اب تک انہوں نے تین مرتبہ اسمبلی انتخاب میں شکست بھی کھائی ہے جو کہ سال 1980، 1985 اور 1990 میں درج ہے۔

کچھ ماہ قبل صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کسانوں کی فصلوں کی سینچائی کے لیے ڈیم کا افتتاح کیا تھا جس میں تین ڈیم صرف علی نگر اسمبلی حلقہ میں ہی بنا ہے اور چوتھا نالندہ ضلع میں بنا ہے۔ جانکاری کے مطابق لگ بھگ 36 کڑور روپے کا یہ پروجیکٹ ہے۔ اس سے علاقے کے کسانوں کو کافی سہولت فراہم ہوگی۔ انہیں وقت پر اپنی فصلوں کو سینچائی کے لیے پانی دستیاب رہیں گے۔

علی نگر اسمبلی حلقہ میں کوئی گاؤں ایسا نہیں ہے جہاں پکی سڑک نہ بنی ہو سبھی گاؤں پکی سڑک سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس اسمبلی حلقہ میں بجلی سپلائی کے لئے ایک پاور گریڈ جو ٹیکا پٹی گاؤں میں بنا ہے اس سے اب دوسرے اسمبلی حلقہ میں بھی بجلی فراہم ہوگی۔

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

صدیقی کے آبائی گاؤں روپسپور میں ایک پاور سب اسٹیشن بھی ہے۔ اس اسمبلی حلقہ میں متعدد جگہ پانی ٹنکی بھی بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ لگ بھگ سبھی پنچایتوں میں تالاب میں چھٹھ گھاٹ بنوائے گئے ہیں۔

علی نگر اسمبلی حلقہ کے علی نگر بلاک سے کچھ ہی دوری پر ایک خوبصورت اپگریڈ ہسپتال بنوایا گیا ہے جس میں ہر وہ سہولیات ہیں جو کہ دوسرے ہسپتال میں اب بھی دستیاب نہیں ہیں۔ وہیں ایم ایس ڈی پی اسکیم کے تحت تین مسلم گاؤں میں ہسپتال سینٹر قائم کروایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ علی نگر بلاک میں ترقیاتی دفتر کی نئی عمارت بھی تعمیر ہوئی ہے۔ جس میں اب بلاک کے لگ بھگ سبھی محکمہ اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں۔

دربھنگہ: علی نگر اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کام اور عوام کا ردعمل

لگ بھگ سبھی گاؤں کے SC ST محلوں میں کمیونٹی بلڈنگ تعمیر ہوئی ہے۔ علی نگر تھانہ کی بھی نئی عمارت بنوائی گئی ہے۔ کل ملاکر اگر ہم اس اسمبلی حلقہ کے ترقی کی بات کریں تو لگ بھگ سبھی طبقہ کے لوگوں کے لیے ترقی یافتہ کام کروائے گئے۔

اگر ترقی یافتہ کاموں کو لیکر رائے دہندگان ووٹ کریں گے تو موجودہ رکن اسمبلی عبدالباری صدیقی کو شکست دینا کسی بھی مخالف امیدوار کے لئے لوہے کا چنا چبانے جیسی بات ہوگی اور اگر ترقی کو درکنار کر عوام نے ووٹ کیا تو پھر الگ نتیجے بھی ہو سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details