دربھنگہ، بہار: دربھنگہ سی پی آئی ایم ایل اور انصاف منچ کی چھ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ہفتہ کو گھوڑگھٹہ پنچایت کے پانتا گاؤں گئی اور متوفی امیت کے اہل خانہ سے ملاقات کی، جس کے بعد سی پی آئی-ایم ایل انصاف منچ کے اراکین نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کے دوران تفتیشی ٹیم کو اہل خانہ نے بتایا کہ امیت، میرے خاندان کا ہونہار طالب علم تھا۔ ہمارے ہی گاؤں کا پروین لال دیو منوج لال دیو، جس کے ساتھ میرا زمینی تنازعہ چل رہا ہے، نے گزشتہ سال میرے خاندان کی ایک خاتون کو چاقو سے قتل کر دیا گیا، اس بار میرے ہونہار بیٹے امیت کمار کو سونکی سے بے وقت ویرات جھا اور دیگر مجرموں کی مدد سے اغوا کیا گیا اور دربھنگہ میں قتل کر کے لاش کرم گنج میں پھینک دی گئی۔ Darbhanga CPI Male Insaf Manch Team
اس کے بعد سینیئر پولیس افسر دربھنگہ نے دو دن میں مجرموں کو گرفتار کر لینے کی بات بتائی۔ مشتعل عوام کا کہنا ہے کہ مجرموں کو دو دن میں گرفتار کیا جائے گا جو کہ اب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ دوسری جانب ضلع اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن کم صدر اور منی گاچھی کے ایریا سکریٹری اشوک پاسوان نے کہا کہ مجرموں کے اندر پولس کا خوف ختم ہو گیا ہے۔ واقعہ کی اعلیٰ سطحی انکوائری کروانے کے بعد سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دربھنگہ سے جلد کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاسوان، شیام بھروس سنگھ، راموتار منڈل اور رام بابو پاسوان نے متاثرہ کے اہل خانہ سے کہا کہ وہ تیز رفتاری سے کام لیں۔ مجرم کی جلد گرفتاری کے لیے سماجی سطح پر عوامی احتجاج بھی ہوگا اور بڑھتے جرائم کے خلاف گاؤں میں احتجاجی جلسہ بھی کیا جائے گا،