اردو

urdu

ETV Bharat / state

Hindutva Activists Put Saffron Flag on the Mosque on Ram Navami: عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانا ملک کے چہرے پر بدنما داغ - مسجد کے میناروں پر زعفرانی پرچم لہرانے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے

کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر شکیل احمد خان نے کہا کہ یہ تمام چیزیں منصوبہ بند طریقے سے انجام دی جا رہی ہیں، خاص طور سے یوپی انتخاب فتح کرنے کے بعد بہار میں بھی یوپی ماڈل نافذ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور شرپسندوں کے اس کام میں انتظامیہ سے لیکر حکومت کے نمائندے بھی شامل ہوتے ہیں، جو افسوسناک ہے۔ Saffron Flag Planted on Muzaffarpur Mosque on Ram Navami

ڈاکٹر تنویر حسن
ڈاکٹر تنویر حسن

By

Published : Apr 15, 2022, 11:18 AM IST

Updated : Apr 15, 2022, 3:37 PM IST

پٹنہ: گزشتہ چند دنوں میں ملک بالخصوص بہار کے امن و امان اور سالمیت پر جس طرح سے چوٹ کی گئی ہے وہ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ مایوس کن ہے، رام نومی کے موقع پر پورے ملک میں متعدد واقعات کے تحت ایک طبقہ کو نشانہ بنا کر فسادات کرانے کی کوشش ہوئی، حد تو یہ ہے کہ ہاتھوں میں رام کا جھنڈا لیے ہوئے شرپسندوں نے مسجد کے مینار پر چڑھ کر جس طرح زعفرانی پرچم لگایا اس پر بلاتفریق مذاہب کے امن پسند لوگوں نے شدید تنقید کی اور قصور واروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈاکٹر شکیل احمد خان

Saffron Flag put on Muzaffarpur Mosque on Ram Navami

کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر شکیل احمد خان نے کہا کہ یہ تمام چیزیں منصوبہ بند طریقے سے انجام دی جا رہی ہیں، خاص طور سے یوپی انتخاب فتح کرنے کے بعد بہار میں بھی یوپی ماڈل نافذ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور شرپسندوں کے اس کام میں انتظامیہ سے لیکر حکومت کے نمائندے بھی شامل ہوتے ہیں، جو افسوسناک ہے، مسجد پر بھگوا جھنڈا لگانے کے تعلق سے شکیل احمد خان نے کہا کہ کسی کے جلوس نکالے جانے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے مگر مسجد کے سامنے کھڑے ہوکر ایک طبقہ کے لئے نامناسب الفاظ کہنا یہ کسی بھی طرح سے نظر انداز کرنے کے قابل نہیں ہے۔


آر جے ڈی سینیئر رہنما ڈاکٹر تنویر حسن نے کہا کہ یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ ملک ترقیاتی دور میں شامل ہونے کے باوجود جس طرح ایک طبقہ کو لیکر تشدد برپا کیا جاتا ہے، دکانیں جلا دی جاتی ہیں، مسلم نام سنتے ہی ٹھیلے والے کا سارا پھل پھینک دیا جاتا ہے، کیا یہی مودی جی اور بہار میں سوساشن کی سرکار ہے۔ نتیش کمار کے دور اقتدار میں اقلیتوں کو زیادہ پریشان کیا گیا ہے مگر وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

سماج کارکن سیف الدین احمد نے کہا کہ ہمیں زیادہ حیران نہیں ہونا چاہیے کیونکہ مرکزی حکومت اپنے اسی ایجنڈے پر گامزن ہے جسے گزشتہ ایک سو برسوں سے آر ایس ایس ملک میں نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، بہار کے مسلمان ایسے واقعات سے دلبرداشتہ نہ ہوں، اس سے بھی زیادہ خراب دور میں مسلمانوں نے خود کو سنبھالا ہے۔

Last Updated : Apr 15, 2022, 3:37 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details