گیا: ریاست بہار کے گیا میونسپل کارپوریشن کے نئے میئر اور ڈپٹی میئر آج منتخب ہوجائیں گے اس مرتبہ عوام بھی اس کے منتظر ہیں کیونکہ براہ راست عوام نے اس کے لیے ووٹ کیا ہے پارٹی نشان پر انتخاب نہیں ہوا تاہم پورے انتخاب میں بی جے پی بنام موجودہ سبکدوش ہونے والے ڈپٹی میئر موہن شریواستو انتخاب رہا۔ موہن شریواستو کا سیاسی تعلق کانگریس پارٹی سے ہے مہاگٹھ بندھن اس انتخاب میں متحد ہوکر ایک امیدوار کو حمایت نہیں کیا تاہم مہاگٹھ بندھن کی بڑی پارٹیوں میں جے ڈی یو اور آرجے ڈی اور کانگریس کی حمایت لینے میں موہن شریواستو کامیاب رہے ۔ Gaya Civic Body Polls
موہن شریواستو خود میئر اور ڈپٹی میِئر کے امیدوار نہیں ہیں تاہم انہوں نے اپنا امیدوار میئر کے عہدے کے لیے موجودہ میئر وریندر کمار عرف گنیش پاسوان اور ڈپٹی میِئر کے عہدے پر چنتا دیوی کو کھڑا کیا ہے جبکہ بی جے پی نے براہ راست پارٹی کے سابق رکن اسمبلی شیام دیو پاسوان کو نہ صرف میئر کا امیدوار بنایا بلکہ جی توڑ محنت کی اور اس کے لیے بی جے پی یہاں اپنی سابقہ روایت کے تحت فرقہ وارانہ پولرائز کی بھی کوشش کی حالانکہ اس دوران سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو کے امیدواروں کو ریاستی وزیر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو ، جے ڈی یو ضلع صدر ابھے کوشواہا ، کانگریس کے سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ، سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈ منسٹیٹر سید شارم علی، گیا اسمبلی کے سابق ایم ایل اے امیدوار مسعود منظر وغیرہ سمیت درجنوں رہنماؤں کی حمایت حاصل ہوئی۔ Gaya Civic Body Polls
حالانکہ جے ڈی یو دو خیمے تقسیم نظر آیا، جے ڈی یو گیا مہانگر کے صدر راجوبرنوال نے ایک دوسرے امیدوار کی حمایت کی جبکہ پارٹی کے کچھ لیڈران نے بی جے پی کے امیدوار شیام دیو پاسوان کی حمایت کی ہے معاملہ اسوقت دلچسپ ہوگیا جب مہاگٹھ بندھن کے سنیئر رہنما وسابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ووٹنگ کے چاردن قبل اپنی بیٹی سنینا دیوی کو میئر عہدے کے لیے حمایت کا اعلان کیا اور اپنے اثر ورسوخ کا فائدہ اٹھاکر ووٹ اپنے حق میں کیا تاہم سیاسی مبصرین کا کہناہے کہ مانجھی کا یہ داوں کارگر ثابت نہیں ہوا ہے بلکہ یہاں سیدھی ٹکر بی جے پی اور مہاگٹھ بندھن کی چند پارٹیوں کی حمایت یافتہ امیدواروں کے درمیان ہے ۔