ریاست بہار کے ضلع گیا میں مہابودھی مندر کی انتظامی کمیٹی کے سکریٹری این دورجے کے ڈرائیور کی موت ہوگئی ہے، لواحقین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسکی موت کورونا وائرس سے ہوئی ہے۔
اس کی موت انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج اسپتال میں علاج کے دوران ہوئی ہے، ڈرائیور کی موت کے بعد لوگوں نے کورونا وائرس کو موت کی وجہ قرار دیا، گھر والے بھی اس سے خوفزدہ ہیں، گاؤں کے لوگوں نے لاش کو گاؤں سے دور لے جاکر آخری رسومات ادا کی ہے۔
کورونا وائرس کے مشتبہ شخص کی موت ضلع محکمہ صحت کی ٹیم نے آخری رسومات کے لئے رکھی ہوئی نعش سے خون کے نمونے لئے اور تفتیش کے لئے پٹنہ بھیجا ہے اگر رپورٹ مثبت آتی ہے تو ضلع میں کورونا وائرس سے پہلی موت ہوگی۔
ضلع گیا کے وارڈ نمبر 17 مستی پور میں رہنے والے بی ٹی ایم سی آفس و سکریٹری کے ڈرائیور ارجن ساو کی موت ہو گئی ہے، موت کے بعد اہل خانہ اور مقامی باشندوں کو خوف تھا کہ ارجن سا کی موت کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے ۔
واقعہ کی خبر پھیلتے ہی لوگ خوفزدہ ہوگئے ،کوئی بھی آخری رسومات میں جانے کوتیار نہیں تھا بعد میں کچھ نوجوانوں نے گھر والوں کے ساتھ ملکر آخری رسومات کے لئے لاش لیکر گئے، گاوں اور محلے کے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔
اس معاملے میں مقامی رہنما وجے مانجھی نے بتایا کہ ان کی موت رات میں ہوئی، مرنے کے بعد کوئی بھی لاش کے قریب نہیں جا رہا ہے۔ ارجن ساو پچھلے کئی دنوں سے علیل تھے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک سنگھ نے بتایا کہ صبح صبح یہ خبر موصول ہوئی کہ انہیں سنیچر کی رات 11 بجے انوگرہ نارائن مگد میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، اس کے بعد علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔