کورونا کے بڑھتے معاملات نے ایک مرتبہ پھر بہار کے ہسپتالوں کی پول کھول دی ہے۔ پٹنہ کے دوسرے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال نالندہ میڈیکل کالج ہسپتال (این ایم سی ایچ) میں مریض بھرتی ہونے کے انتظار میں ہی دم توڑ رہے ہیں، جو مریض بھرتی ہیں انہیں بھی صحیح علاج نہیں مل رہا ہے۔
مریضوں کے اہلخانہ الزام عائد کررہے ہیں کہ مریضوں کو مینرل واٹر چڑھا دیا گیا، حالانکہ این ایم سی ایچ کے لیے یہ کارنامہ کوئی نیا نہیں ہے، یہ وہی ہسپتال ہے جس میں گزشتہ برس کورونا مریض کی لاش دو دن تک آئیسولیشن وارڈ میں پڑی رہی تھی، اور اسی وارڈ میں بیمار مریضوں کا علاج چل رہا تھا۔
سرکاری ہسپتال میں لاپرواہی، مریض کو مینرل واٹر چڑھایا گیا ہسپتال کے انتظامات بھی لوگوں کی پریشانیاں بڑھا رہے ہیں۔ سمستی پور ضلع کے روسڑا سے کورونا کے مریض کو لے کر اہلخانہ این ایم سی ایچ آئے تھے، مریض کو ایمبولنس میں چھوڑ کر اہلخانہ پرچی لانے کے لیے ہسپتال میں گئے، لیکن فوراً پرچی کاٹی نہیں گئی۔
آدھے گھنٹے تک اہلخانہ پرچی کٹانے کے لیے در در بھٹکتے رہے، اسی دوران مریض تڑپ تڑپ کر ایمبولنس میں ہی دم توڑ گیا، ایسا ہی ایک واقعہ منگل کو پیش آیا تھا، وزیر صحت منگل پانڈے ہسپتال کا معائنہ کرنے پہنچے۔ اسی دوران قریب ڈیڑھ گھنٹے تک ہسپتال کے باہر ایمبولنس میں پڑے پڑے ایک مریض دم توڑ بیٹھا۔