اس تحریک کو مزید مضبوط کرنے اور مرکزی حکومت پر دباﺅ بنانے کے مقصد سے پٹنہ کے تاریخی ہال شری کرشن میموریل میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یوم شہادت 30 جنوری کو یک روزہ سنویدھان بچاو کنونشن کا انعقاد جائے گا، اس کنونشن میں آئین اور جمہوریت کی حفاظت کا عزم لیا جائے گا۔
اس کنونشن میں آئی پی ایس عبدالرحمن، جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد، سماجی کارکن صدف ظفر، موہت کمار پانڈے، مشکور احمد عثمانی، جمیت علماء بہار کے جنرل سیکریٹری حسن احمد قادری،جماعت اسلامی پٹنہ حلقہ کے امیر مولانا رضوان اصلاحی، بہار سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمینسٹریٹر شارم علی، پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے سابق مئیر افضل امام سمیت دیگر ہستیاں شرکت کریں گی۔
سی اے اے کے خلاف 30 جنوری کو پٹنہ میں کنونشن کا انعقاد یہ کنونشن سنویدھان بچاو مورچہ کے تحت ہو رہا ہے، مورچہ کے کنوینر اشفاق رحمن اور صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی بنائے گئے ہیں۔
اشفاق رحمن کا تعلق مسلم قیادت والی ایک سیاسی جماعت جنتا دل راشٹروادی سے ہے جبکہ مولانا قاسمی امارت شریعہ بہار وجھارکھنڈ کے ناظم رہ چکے ہیں، اس کنونشن کو لیکر پورے بہار میں بیداری مہم چل رہی ہے۔
کنوینر اشفاق رحمن نے بتایا کہ آج گاندھی کے اصول و نظریات کو مخدوش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، ہم بھارت کے لوگ باپو کے ہندو-مسلم ایکتا، بھائی چارگی، یکجہتی کے اصول ونظریات کو مرنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے ذریعہ حکومت سماج میں تفریق اور دوریاں پیدا کرنا چاہتی ہے، اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
کنونشن میں گاندھی کے قتل پر پہلی بار اجتماعی طور سے مذمتی قرار داد بھی پیش کی جائے گی، کنونشن میں شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا حکومت پر دباﺅ بنایا جائے گا۔