ہزاری باغ: بہار جے ڈی یو لیڈر مولانا غلام رسول بلیاوی نے ایک میٹنگ کے دوران متنازع بیان دیا ہے۔ وہ ہزاری باغ میں جلسے کے دوران جوشیلی تقریر کرتے ہوئے لفظوں کا وقار بھول گئے۔ اپنی تقریر کے دوران وہ اس قدر جوش میں آ گئے کہ اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے اور شہروں کو کربلا بنانے کی بات کہہ ڈالی۔ دراصل بہار جے ڈی یو لیڈر مولانا غلام رسول ہزاری باغ کے دورے پر آئے تھے۔ اس دوران منعقدہ ایک میٹنگ میں انہوں نے بی جے پی کی برطرف لیڈر نوپور شرما کی شدید مذمت کی۔ اس دوران انہوں نے جوش میں آکر کہا کہ اگر ہمارے آقا کی شان سے چھیڑ چھاڑ کریں گے تو شہروں کو کربلا بنا دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
Controversial statement of Surendra Yadav انتخابات سے قبل بی جے پی کسی بھی ملک پر حملہ کروا سکتی ہے
Dr Sanjay Paswan on Minority: بھاجپا رہنما پر بریانی کے بہانے مسلم ووٹروں کو لبھانے کا الزام
مولانا نے جلسہ میں موجود ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جتنی چاہو گالیاں دو، کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم برداشت کریں گے۔ لیکن اگر ہمارے آقا، ہمارے رسول کی عزت پر ہاتھ ڈالا گیا تو ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ہم کربلا میدان میں جمع ہیں۔ ان کی عزت و تکریم کے لیے ہم شہروں کو بھی کربلا بنا دیں گے۔ کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ انہوں نے بی جے پی کی سابق لیڈر نوپور شرما کے بیان کے حوالے سے دیگر جماعتوں کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کسی سیکولر پارٹی نے نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ نہیں کیا۔ اس بیان کی مخالفت کے لیے کوئی بھی پارٹی کھل کر سامنے نہیں آئی۔ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے نوپور شرما کو پاگل اور دیگر القاب سے نوازا۔ اس دوران انہوں نے رانچی میں ہوئے تشدد کا بھی ذکر کیا۔
بیان پر تنازع کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہے۔ انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ شہروں کو کربلا بنانے سے ان کا مطلب بھائی چارہ اور انسانیت بچانے کے لیے سب کچھ قربان کرنے سے ہے۔