محکمہ اقلیتی فلاح کے ماتحت اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف لوجپا رام بلاس پارٹی نے مورچہ کھول دیا ہے، پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹو ٹو خان نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف وزیراعلی نتیش کمار کو خط لکھا ہے، جس میں ایم ڈی کے خلاف کئی الزمات عائد کرتے ہوئے منصفانہ جانچ کے ساتھ کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ٹو ٹو خان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقے کے بے روزگار لوگوں کے لیے قرض دینے کی اسکیم ہے جس سے بے روزگاروں کو قرض دیکر روزگار فراہم کیا جاتاہے، بدلے میں حکومت پانچ فیصد شرح سود بھی لیتی ہے ،شرائط کے مطابق ہر سال کاروائی کی تاریخ بھی قرض کے لیے متعین ہوتی ہے ضلع سے جانچ اور سلیکشن کے بعد فہرست اور اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کو دستیاب ہوجاتی ہے لیکن اسکے باوجود مالیاتی کارپوریشن وقت پر رقم دستیاب نہیں کراتا ہے کارپوریشن کے ایم ڈی اقرارنامہ پر کنڈلی مارے بیٹھے ہوتے ہیں جسکی وجہ سے درخواست گزار ضلع دفتر اور پٹنہ کارپوریشن کے دفتر کا چکر کاٹ کر تھک ہارجاتے ہیں کئی ایسے معاملے ریاست میں پیش آئے اور شکایت ہوئی کہ انکا سلیکشن اور اقرارنامہ بھی ہوگیا تاہم کارپوریشن کی جانب سے قرض کی رقم نہیں ملی۔
انہوں نے وزیراعلی نتیش کمار سے مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف رشوت لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے اور کہاکہ جو قرض کے لیے نذرانہ پیش کرتے ہیں انکو قرض کی رقم جلد مل جاتی ہے جبکہ نہیں دینے والوں کے اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کے الماریوں کی زینت بنی ہوتی ہے، انہوں نے کہاکہ دو دو برسوں تک رقم نہیں ملتی ہے لیکن جب انکے پھنسنے کی نوبت آن پڑتی ہے تو دو گھنٹے کے اندر رقم درخواست گزار کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہے۔