گیا:بہار میں ذات کی بنا پر ہوئی گنتی کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مسلم آبادی پر توجہ مرکوز ہوگئی ہے اور ذاتی رپورٹ کے بعد 2024 کے پارلیمانی انتخابات کی تیاریاں بھی زور و شور سے ہونی شروع ہو گئی ہے۔ آج بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے سیدھے طور پر مسلمانوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے مسلم سیاسی و سماجی کارکنوں سمیت مسلم آبادی کے دانشوروں سے ملاقات کی ہے۔
اس میٹنگ میں وزیراعلی اور ان کی پارٹی کے اعلی رہنماؤں نے مسلمانوں کو اپنی جانب مائل کرنے کے لیے کوئی کثر نہیں چھوڑا ، اقلیتی طبقے سے متعلق اسکیموں سے لیکر بہار مسلم آبادی کے لیے گئے ہرچھوٹے وبڑے کاموں اور نظم ونسق ، فرقہ ورانہ فساد پر کی گئی کاروائی کو سلسلے وار طریقے سے گنوایا اور ساتھ ہی مسلم رہنماوں کی جانب سے قصیدہ گوئی میں کوئی کمی نہیں رہنے دی گئی۔ وزیر اعلی نتیش کمار کے ساتھ اس اجلاس میں ریاست کے سبھی 38 ضلعوں سے مسلم طبقے کے سیاسی و سماجی شخصیات کو آج سی ایم ہاؤس مدعو کیا گیا تھا۔ پوری ریاست سے قریب 500 مسلمان وزیراعلی نتیش کمار کی اس میٹنگ میں شریک ہوئے تھے ۔ جن میں نو افراد کو اپنے تاثرات کا اظہار کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔
وزیر اعلی نتیش کمار کا مسلمانوں کے ساتھ یہ اجلاس کرانے میں وزیر اقلیتی فلاح زماں خان اور جے ڈی یو کے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انورکی پہل تھی ، دراصل ان مسلمانوں کو مدعو کیا گیا تھا جو خالد انور اور زماں خان کی قیادت میں بہار میں نکلے ' کاروان اتحاد ' کو ضلعوں میں کامیاب بنانے میں پیش پیش تھے ،وزیر اعلی کے ساتھ اس اجلاس میں محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان ، ایم ایل سی خالد انور، بہار سنی وقف بورڈ کے چیئرمین محمد ارشاد اللہ ، مدرسہ بورڈ کے چیئرمین سلیم پرویز اور پارٹی کے قومی صدر للن سنگھ ،ریاستی صدر امیش كشواہا اور سنجے گاندھی وغیرہ موجود تھے ، اطلاع کے مطابق جن لوگوں نے وزیراعلی کے سامنے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اس میں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی ، مو تیہاری سے ڈاکٹر تبریز، گیا سے اقبال حسین ،پورنیہ سے مولانا طارق ،مولانا مصباح الدین بخاری ،ارریہ سے مولانا مفیض الرحمن ، مولانا طالب رحمانی، ویشالی سے سرفراز، بیتیا سے اسلم حقّی ،سابق چیئرمین ہارون رشید وغیرہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Caste Census Controversy کلال برادری نے گنتی رپورٹ پر اٹھایا سوال
بہار میں مسلمانوں کےلئے ہوا ہے اچھا کام
وزیراعلی نتیش کمار کے ساتھ اجلاس میں مسلم شخصیات نے بہار میں مسلمانوں کےلئے ہوئے کاموں کی ستائش کی ہے ۔خاص کر فرقہ ورانہ تشدد کے واقعات پر کی گئی کاروائی کو موثرکاروائی بتایا اور اسکے لیے وزیراعلی نتیش کمار کا شکریہ بھی ادا کیا ۔مسلم شخصیات نے کہاکہ کسی معاشرہ اور ریاست کی ترقی خوشحالی تبھی ممکن ہے جب تک وہاں امن نہیں ہو ، آپسی بھائی چارہ گنگا جمنی تہذیب اور سیکولرازم کے فروغ کا علمبردار وزیراعلی کو بتایا گیا اور کہا گیا کہ جب تک ریاست کا مکھیا بلاتفریق کام نہیں کرے گا تب تک انصاف نہیں ہوگا ، وزیراعلی نتیش کمار نے انصاف کے ساتھ ترقی کی ہے ، مسلمانوں کی خوشحالی اور معاشی بدحالی کو دور کرنے کے لیے انقلابی کام کیا ہے ، بہار میں امن وقانون کی صورتحال بحال رکھنے میں ہم سب وزیراعلی نتیش کمار کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں