پٹنہ: جدیو پارلیمانی بورڈ کے صدر و سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے آج پٹنہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر منعقد پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر ایک بار پھر سے جم کر برسے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ وہ مجھ سے محبت کرتے ہیں، تو محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس سے قریب ہوا جائے مگر یہ کیسی محبت ہے کہ وزیر اعلیٰ مجھ سے دور رہ کر ہی محبت کرتے ہوئے پارٹی سے باہر جانے کی بات کہہ رہے ہیں، اگر مجھے جانا ہی ہوگا تو میں ایسے نہیں جاؤں گا بلکہ اپنا حصہ لیکر جاؤں گا جس سے سماج کا بھلا ہو سکے۔
اوپیندر کشواہا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں پارٹی نے مجھے پارلیمانی بورڈ کا صدر بنایا، قانون ساز کونسل کا ممبر بنایا، پھر پارٹی کے خلاف کیوں جا رہا ہوں. میں ایسے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ عہدے میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے، جب میں مرکز میں وزیر تھا تو اس وقت راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے میں وقت ہی نہیں لگا تو یہ سب کیا ہے. میں ہمیشہ اپنے اصولوں کی لڑائی لڑتا ہوں اس سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
اوپیندر کشواہا نے وزیر اعلیٰ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دوسروں کے فیصلوں کے بجائے پارٹی کے مفاد کے لئے خود سے فیصلہ لیں تبھی پارٹی بچ سکے گی، ورنہ پارٹی ٹوٹ جائے گی، نتیش کمار کے کہنے پر ہی میں نے اپنی پارٹی کو جدیو میں ضم کر دیا مگر آئے دن پارٹی کے اندر جو اختلافات چل رہے ہیں اسے ہوتا میں نہیں دیکھ سکتا۔