اردو

urdu

ETV Bharat / state

مرکز کا بہار ذات پات مردم شماری پر نیا حلف نامہ داخل Central Government filed New affidavit

مرکزی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں ایک نیا حلف نامہ داخل کیا ہے۔ جس میں مرکز نے بہار میں جاری ذات پات کی مردم شماری پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔ پہلے سے داخل کردہ حلف نامے میں بھی ترمیم کی ہے۔ Supreme Court Over Bihar Caste Census

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 29, 2023, 11:21 AM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی/پٹنہ: مرکزی حکومت نے بہار میں ذات پات کی بنیاد پر گنتی کے سلسلے میں پیر کو سپریم کورٹ میں داخل کردہ اپنے حلف نامے میں ترمیم کی ہے۔ حلف نامے سے پیراگراف 5 کو حذف کر دیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ مردم شماری کرانے کا حق صرف مرکزی حکومت کو ہے، ریاستی حکومت ایسا نہیں کر سکتی۔

دراصل، مرکز کی طرف سے پیر کو سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ داخل کیا گیا تھا، اس میں یہ ذکر کیا گیا تھا کہ مردم شماری ایکٹ 1948 کے تحت مردم شماری کرانے کا حق صرف مرکزی حکومت کو ہے۔ ہاں، ریاستی حکومت ایسا نہیں کر سکتی۔ ایکٹ 3 کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ مردم شماری کا اعلان کرتے وقت مرکزی حکومت بتاتی ہے کہ ملک میں مردم شماری ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ مردم شماری کرانے کی بنیاد بھی واضح کرنا ہوگی۔

مزید پڑھیں:

مرکزی حکومت کے اس حلف نامہ کے بعد یہ بحث شروع ہوئی کہ جب بہار حکومت پہلے ہی عدالت میں واضح کر چکی ہے کہ یہ مردم شماری نہیں ہے، یہ ذات پات کی مردم شماری ہے، تو مرکزی حکومت نے حلف نامے میں اس کا ذکر کیوں کیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ بی جے پی اور حکومت ہند نہیں چاہتی کہ بہار میں ذات پات کی بنیاد پر گنتی ہو، اس لیے پیچیدگی کی جا رہی ہے۔ کیا مرکز کی جانب سے جلد بازی کی گئی ہے؟ اب مرکز نے نیا حلف نامہ داخل کرکے اپنی پوزیشن واضح کردی ہے۔

مرکزی حکومت نے بہار ذات پات مردم شماری پر سپریم کورٹ میں کیا نیا حلف نامہ داخل

غور طلب ہو کہ ماضی میں بھی کئی بار ذات پات کی مردم شماری کا قانون داؤ پیچ میں پھنس چکا ہے۔ بہار میں 7 جنوری کو ذات پات کی مردم شماری شروع ہوئی۔ گھر کا سروے پہلے مرحلے میں کیا گیا۔ 21 جنوری کو پہلے مرحلے کے بعد جب 15 اپریل کو دوسرا مرحلہ شروع ہوا تو پٹنہ ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی۔ اس کے خلاف بہار حکومت سپریم کورٹ گئی، لیکن وہاں سے اسے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا گیا۔ جہاں رواں ماہ یکم اگست کو ریلیف ملا اور احتجاج کی تمام درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ اس وقت ذات پات کی مردم شماری کا کام مکمل ہو چکا ہے اور ڈیٹا انٹری کا کام جاری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details