کشن گنج: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو سمیت دیگر پارٹیوں کے صدر نے گزشتہ دنوں وزیر اعظم نریندر مودی سے مشترکہ طور پر ملاقات کرکے بہار میں ذاتی مردم شماری کی مانگ کی تھی۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد دہلی سے کشن گنج پہنچے اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اختر الایمان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'سبھی سیاسی جماعت کے نمائندوں نے اپنی اپنی باتیں رکھی، جس میں مجھے بھی اپنی باتیں رکھنے کا موقع ملا'۔
اخترالایمان نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپنی ملاقات سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ سبھی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا سب کا ساتھ سب وکاس کا خواب اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک ملک بھر میں ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کی جائے گی، 931 میں اس طرح کی مردم شماری ہوئی تھی جس کے بعد سے اب تک یہ مردم شماری نہیں ہوسکی ہے، انہوں نے بہار کے 13 کروڑ عوام کے حوالے سے اپنی بات وزیراعظم کے سامنے رکھی۔
اخترالایمان نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران سیمانچل کے متعدد مطالبہ کو لیکر ایک میمورنڈم پیش کرنے کی بات کہی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی سے سیمانچل کیلئے خصوصی پیکج، پورنیہ ہوائی اڈا، پورنیہ میں ہائے کورٹ پینچ اور آرٹیکل 371 نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔مزید پڑھیں:
ساتھ ہی انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کشن گنج شاخ کیلئے بقیہ فنڈ ریلیز کرنے، اور سرجاپوری او بی سی کو سینٹرل او بی سی میں شامل کرنے کا مطالبہ کی بات کہی۔
اخترالایمان نے ذات پر مبنی مردم شماری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں ذات کا تعلق پیشہ سے ہے، کیونکہ جو لوگ غریب تھے وہ لوگ لوہار، کمہار، درجی یا موچی تھے ان لوگوں کی ترقی کیلئے مردم شماری ہونا ضروری ہے۔