گاڑی کے ڈرائیوروں کی شکایت ہے کہ ضلع انتظامیہ ان کی جان کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔
باہرسےآنے والے مزدوروں کی ریلوے اسٹیشن پر تھرمل اسکریننگ ضرور ہو رہی ہے، لیکن یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ بہت سے مریضوں کی شناخت تھرمل اسکریننگ سے ممکن ہی نہیں ہے۔
گاڑی کے ڈرائیوروں کی شکایت ہے کہ ضلع انتظامیہ ان کی جان کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔
باہرسےآنے والے مزدوروں کی ریلوے اسٹیشن پر تھرمل اسکریننگ ضرور ہو رہی ہے، لیکن یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ بہت سے مریضوں کی شناخت تھرمل اسکریننگ سے ممکن ہی نہیں ہے۔
ایسے میں اگر گجرات جیسی ریاستوں سے آنے والے مزدوروں میں سے کوئی اگر کووڈ-19 کا شکار رہا تو اس سے بس کے ساتھی سمیت ڈرائیوروں میں بھی وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ ضلع انتظامیہ اس خدشہ کو نظر انداز کر رہی ہے۔
بس ڈرائیوروں کی شکایت یہ ہےکہ بسوں میں پروٹوکول کے مطابق کم مسافر بٹھانے کے بجائے کئی بسوں میں زیادہ مسافروں کو بٹھایا جا رہا ہے، جو خطرناک ہے۔
شہر کے لوگوں نے لاک ڈاؤن کی اذیت جھیل کر اس بیماری کو کنٹرول میں رکھا ہے، لیکن لوگ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ کہیں یہ چھوٹی چھوٹی لاپرواہی شہر اور ریاست کیلئے کورونا وائرس پھیلانے کا سبب نہ بن جائے۔