گیا:ریاست بہار کے گیا میونسپل کارپوریشن میں حکمراں بورڈ کی جانب سے نئے مالی سال کے لئے 513 کروڑ کا بجٹ پیش کیا گیا۔تاہم اس بجٹ سے آئندہ مالی برس 2024-2023 میں کیا مسلم اکثریتی وارڈوں میں بھی ترقی ہوگی۔ یہ سوال اس مرتبہ بھی پیش ہے کیونکہ میونسپل کارپوریشن کے 53وارڈوں میں وارڈ نمبر 53اور وارڈ 6 وارڈ 35سمیت دوسرے اور وارڈ کے محلے جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ وہاں آج بھی پختہ گلی نالی پینے کے صاف پانی سمیت کئی ضروری سہولتوں کا فقدان ہے۔ ای ٹی وی بھارت اردو نے اس حوالے سے متعدد بار اہتمام کے ساتھ خبریں شائع کیا تھا۔ اس میں اس وقت کے ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ مالی برس میں موثر اقدامات کے ساتھ منصوبے ان علاقوں میں نافذ کرنے کے لئے بنائے جائیں گے۔ اب جبکہ نیا بجٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے پیش کردیا گیا ہے تو توقعات وابستہ ہیں کہ مسلم اکثریتی پسماندہ علاقہ اقبال نگر وارث نگر گیوال بیگہ بچھلی مسجد سلیم پور بھسنڈا علی پور جوڑا مسجد فیض کالونی کٹاری اسلام گنج بخشو بیگہ وغیرہ میں عوامی بہبود کیلئے کام ہوں گے۔
حالانکہ اس مرتبہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال کا بجٹ کچھ کم تیار کیا گیا ہے کیونکہ دعوی ہے کہ شہر میں بہت سے ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں۔ میٹنگ میں ڈپٹی میئر چنتا دیوی ،میونسپل کمشنر ابھیلاشا شرما، ممبران میں منوج کمار، چنوں خان، اشوک کمار، ونود کمار یادو، ورنوال ورما، تبسم پروین اور گوتم کمار سمیت کئی عہدیدار موجود تھے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن چنو خان نے کہا کہ شہر کی ترقی کے حوالے سے بجٹ میں کئی بڑے کاموں پر زور دیا گیا ہے جن مسلم علاقوں میں کام باقی ہیں۔ وہاں پر ترجیحی بنیادوں پر ہوگا۔علی پور مانپور کا سب سے بڑا مسئلہ نالے کی تعمیر کے لئے بجٹ تیار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں میئر وریندر کمار نے کہا کہ 15 فنانس کمیشن کی رقم سے بہت سے کام ہوں گے۔ کچرے کو ٹھکانے لگانے،شہر کے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لئے ٹریفک سگنل لائٹس کی تنصیب پر زور دیا گیا ہے۔ فالگو ندی میں گندے پانی کو روکنے کے لئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کو ترجیح دی گئی ہے۔