دربھنگہ پولیس نے تقریبا 15؍ دن قبل تبلیغی جماعت کے مرکز نظام الدین سے لوٹےضلع کے گورا بورام بلاک کے بورام گاؤں کے تین افراد کو ان کے گھر سے لا کر ضلع میں بنائے گئے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کردیا ہے اور ان کے خون کے نمونے لے کر پٹنہ بھیجا گیا ہے۔
دربھنگہ : تین افراد آئیسولیشن وارڈ میں پولیس نے یہ کارروائی ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کی اس ہدایت پر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جماعت میں شامل تمام 81؍ افراد کو جلد سے جلد تلاش کیا جائے اور ان کی جانچ کرائی جائے۔
جب دہلی کے نظام الدین واقع تبلیغی مرکز کی لسٹ جاری ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ کو خبر ملی کہ ضلع کے بورام گاؤں میں بھی 03؍ افراد وہاں سے لوٹے ہیں۔
اس کے بعد فورا بیرول کے ایس ڈی ایم برج کشور لال اور ڈی ایس پی دلیپ کمار جھا نے ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ بورام گاؤں جا کر دو نوجوانوں کے ان کے گھر سے برآمد کیا اور پھر ان کی نشاندہی پر تیسرے نوجوان کو بھی پکڑ لیا ۔
حالانکہ اب تک پولیس نے یہ صاف نہیں کر پائی ہے کہ جن نوجوانوں کو پکڑا گیا ہے وہ تبلیغی مرکز میں شامل ہوئے تھے یا نہیں۔ ضلع انتظامیہ کا ماننا ہے کہ یہ تینوں16 ؍؍ مارچ کو دہلی سے اپنے گھر بورام آئے تھے۔ تب سے یہ لوگ گاؤں میں تھے۔
مرکز سے جاری لسٹ کی بنیاد پر ان کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بورام سے ان تینوں کو ڈی ایم سی ایچ لا کر آئیسولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے اور خون کے نمونے کی جانچ کے لیے پٹنہ بھیجا جا رہا ہے اور یہ بھی پتہ لگایا جارہا ہے کہ یہ تینوں مرکز میں شامل ہوئے تھے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بیرون ملک یا دیگر ریاستوں سے واپس آئے لوگوں کو 14؍ دنوں کے آئیسولیشن وارڈ یا ہوم کورنٹائن میں رکھا جاتا ہے۔ چونکہ انتظامیہ خود مان رہی ہے کہ یہ ۱۶؍ مارچ کو واپس ہوئے تھے ۔
اب ان کی واپسی کو 16 دن ہوچکے ہیں۔ اگر اس مدت میں ان کے ساتھ کرونا کی علامتیں ظاہر نہیں ہوئی ہیں تو اب ان کو آئیسولیشن میں رکھنا کیا معنی رکھتا ہے یہ سوال اب بھی برقرار ہے۔ پولیس ان کی شناخت بتانے سے پرہیز کر رہی ہے۔