ریاست بہار میں بھاجپا میں بغاوت کا بگل بج گیا ہے۔ قانون ساز کونسل سے اپنی ٹکٹ کاٹے جانے سے ناراض رکن قانون ساز کونسل کرشن کمار سنگھ نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔
انہوں نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفی دیاہے۔ کرشن کمار سنگھ نے اسکی جانکاری اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر بھی اپڈیت کی ہے۔
کمار بابو کے نام سے مشہور کرشن کمار بی جے پی اور سنگھ کے پرانے کارکن رہے ہیں۔ کرشن کمار شہر گیا کے رہنے والے ہیں اور وہ بی جے پی کے سبھی پروگرام میں سرگرم نظر آتے تھے۔
ریاست کے بڑے رہنماوں میں انکا شمار ہوتا تھا۔ گیا میں ان کی رہائش گاہ پر سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی سے لیکر لال کرشن اڈوانی تک آتے رہے ہیں۔
گیا بھاجپا میں انکا دبدبہ رہاہے۔ گیا میں بھاجپا کے جو بھی بڑے پروگرام ہوئے، جس میں وزیراعظم نریندرمودی سے لیکر وزیرداخلہ امت شاہ، راجناتھ سنگھ سمیت جتنے بڑے رہنماء شامل ہوئے ان سب پروگراموں میں کمار بابو کی مداخلت رہی اور وہ اسٹیج پر آگے کی قطار میں ہوا کرتے تھے۔
کہاجارہاہے کہ کرشن کمار کے پارٹی چھوڑنے سے بھاجپا کو جھٹکا لگا ہے۔ کرشن کمار سنگھ کا شمار بڑے رہنماوں میں ہونے کے باوجود ٹکٹ نہیں ملنے سے انکے کارکن بی جے پی سے خفا ہیں۔
حالانکہ ضلع بی جے پی ونگ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کرشن کمار سنگھ کوپارٹی منالے گی اور انکی ناراضگی کوبھی دور کریگی۔