ارریا:سنی وقف بورڈ، بہار کے چیئرمین ارشاداللہ نے آج یہاں ارریہ بیرگاچھی چوک پر منعقدہ ’ تحفظ اوقاف اور تعلیمی کانفرنس ‘ کو خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بھی احساس رہنا چاہئے کہ ہم ہندوستان میں رہتے ہیں اور اقلیت میں ہیں ۔ ہمارا ملک کنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے اور جس کی قومی ہم آہنگی کی تاریخ رہی ہے، اسے ہمیں برقرار رکھنا ہے۔ وقف کی جائیداد کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے ارشاداللہ نے کہا کہ جائیداد وقف کرنے میں واقف کا بنیادی مقصد وقف املاک کا تعلیمی سرگرمیوں میں استعمال کیا جانا رہا ہے۔ لیکن ہملوگ اس قدر غفلت میں پڑگئے کہ ہم نے واقف کے مقصد کو فراموش کردیا اور ہم تعلیم سے غافل ہوگئے۔ اس لئے ہمیں وقف املاک کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کا تعلیمی سرگرمیوں میں استعمال کرنا چاہئے۔
تعلیمی شعبے میں اقلیتوں ، خاص طور پر مسلمانوں کے تعلق سے بہار کے وزیر اعلی نتیش کما ر کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے بہار سنی وقف بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ حکومت بہار نے ریاست کے ہر اضلاع میں اقلیتوں کے بچوں کے لئے اقامتی اسکول قائم کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ کثیرالمقاصد ادارے قائم کر رہی ہے۔ جن میں سے کئی اضلاع میں ان اداروں نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ بہار میں امن و سکون کی فضا قائم رکھنے کا نتیش حکومت کو کریڈٹ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں امن کا ماحول قائم کرنے کے لئے اپوزیشن اتحاد کو وزیراعلی نتیش کمار کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہئے۔