روہتاس: آر جے ڈی لیڈر اور وزیر تعلیم چندر شیکھر کے بعد بہار کے ایک اور لیڈر نے ہندو مذہب کے تعلق سے متنازع بیان دیا ہے۔ آر جے ڈی ایم ایل اے فتح بہادر سنگھ نے ہندو دیوی 'درگا' پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ درگا خیالی کردار ہے اور اس کی پوجا کرنا فضول خرچی ہے۔ انہوں نے ہندو مذہب کے 33 کروڑ دیوی دیوتاؤں پر بھی سوال اٹھائے۔
روہتاس میں آر جے ڈی ایم ایل اے فتح بہادر سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ متنازع بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ منو وادیوں کے مطابق 33 کروڑ دیوی دیوتا ہیں۔ انگریزوں کے دور میں ہندوستان کی آبادی 30 کروڑ تھی۔ تو پھر یہ کس نے لکھا کہ ماں درگا نے مہیساسور کی کروڑوں فوج کے ساتھ جنگ کی؟ انہوں نے انگریزوں کے ہاتھوں بھارت کے غلام بننے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب ملک غلام تھا، اس وقت ماں درگا کہاں تھی، انہوں نے انگریزوں کو کیوں نہیں مارا۔
فتح بہادر سنگھ نے کہا کہ "منو وادیوں کے مطابق، ہمارے ملک میں 33 کروڑ دیوی دیوتاؤں ہیں، جس وقت بھارت انگریزوں کا غلام بنا، اس وقت ہندوستانیوں کی آبادی 30 کروڑ تھی۔ چنانچہ منو وادیوں نے لکھا کہ ماں درگا نے مہیساسور کی کروڑوں کی فوج کے ساتھ جنگ کی۔ جس وقت مٹھی بھر انگریزوں نے بھارت کو غلام بنایا تھا، اس وقت ماں درگا کیا کر رہی تھیں؟ ماں درگا نے انگریزوں کو ختم کرنے کا کام کیوں نہیں کیا؟''
اسی کے ساتھ آر جے ڈی ایم ایل اے نے نوراتری کے دوران پوجا پاٹھ کو بھی فضول خرچی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا خرچ ہے۔ جب درگا کی کوئی تاریخ نہیں ہے تو پھر لوگ اتنا خرچ کیوں کرتے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ خیالی دیوی دیوتاؤں کو بنانے والے منو وادیوں نے او بی سی، ایس سی-ایس ٹی کو شودر بنا دیا۔ ایم ایل اے نے پوچھا، 'ہم کون سے ہندو ہیں؟'