متعدد سماجی کارکنان، ڈاکٹر جواہر پاسوان ، اے آئی ایس ایف نیشنل کونسل کے ممبر ہرش وردھن سنگھ راٹھور، پروفیسر فیروز منصوری اور دیگر معروف شخصیات نے مظاہرہ گاہ پہنچ کر مظاہرین کا حوصلہ بڑھایا۔
اپنے خطاب میں مقررین نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر شدید نکتہ چینی کی۔ مقررین نے اپنی انقلابی تقریر میں مرکز کی طاقت کو للکار تے ہوئے کہا کہ وہ عام لوگوں کو کمزور نہ سمجھے۔
مقررین نے کہا کہ باباصاحب امبیڈکر کے آئین پر کسی بھی قیمت پر حملہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ملک کے عوام آئین کے تحفظ کے لئے سڑک پر اتر کر آئین کے تحفظ کی لڑائی لڑ رہے ہیں لیکن حکومت کا رویہ تانا شاہ جیسا ہے، کوئی بھی کسی سے بات چیت کرنے کو بھی تیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے دارالحکومت دہلی سمیت دیگر ریاستوں اور اضلاع میں ہونے والے مظاہروں کے ساتھ مدھے پورہ کے مسجد چوک میں بھی گذشتہ پانچ روز سے لوگ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ جس طرح مرکزی حکومت نے نوٹ بندی لاکر ملک کے غریبوں کا سڑک پر کھڑا کردیا تھا ، اب لوگ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے نام پر سڑک پر کھڑے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ کیرل اور پنجاب کے بعد ، راجستھان حکومت سی اے اے کے خلاف تجویز پیش کرنے والی ہے ، جبکہ مغربی بنگال اور مہاراشٹرا میں بھی اس پر غور کیا جارہا ہے۔