گیا: بہار اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے ریاست میں اقلیتوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں میں حصے داری ، زبان و حقوق کی حفاظت اور دیگر پہلوؤں پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق عرف راجو نے کہا کہ وزیراعلی نتیش کمار نے بلا تفریق سبھی برادری مذہب اور سبھی طبقے کی آبادی کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ اگر کہیں کوئی غلطی ، حق تلفی ، زیادتی ، تشدد اور دیگر تکلیف دہ چیزیں یا کوئی مسئلہ نظرآئے تو بلاجھجھک کمیشن کو آگاہ کریں ، کمیشن متحرک اور فعال ہے۔اپنے دائرہ اختیاری کی پیروی میں ذرہ برابر بھی شک و شبہات نہیں رکھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ فوری کاروائی کمیشن کی پہچان ہے۔ایسا بھی نہیں ہے کہ کمیشن کسی شکایت یا اطلاع دیے جانے کے بعد حرکت میں آتاہے بلکہ کمیشن کی نظروں سے گزرنے والے معاملوں پر بھی خود نوٹس لیا جاتا ہے۔بی پی ایس سی کے ذریعہ اردو کے تئیں سردمہری اور تنگ نظری کے معاملے پر بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔
اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اساتذہ امتحان میں پیش آئے مسئلے کا حل ہو یا پھر امتحان رد کیا جائے کیونکہ اردو اور اس کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی قابل برداشت نہیں ہے ۔ دراصل بی پی ایس سی اساتذہ امتحان میں اردو سوال نامہ نہیں تھا جس کے بعد بہار میں امیدواروں کے ساتھ محبان اردو نے بی پی ایس سی کی بے توجہی پر سوال کھڑے کیے ہیں ، اس معاملے پر اقلیتی کمیشن نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔
بہار کے ضلع گیا میں آج ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق نے کہاکہ مذہبی لسانی امور کی بنیادوں پر ہی کمیشن کا وجود ہے اور اس وجود کے وقار ، اختیارات کا استعمال ہوگا کیونکہ اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی کی ضمانت دستور ہند نے دی ہے، بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت ہے اور اس حکومت کے مکھیا ' وزیراعلی نتیش کمار ' نے یقینی بنایا ہے کہ اقلیتی فرقے کے مسائل حل ہوں ۔ اقلیتی کمیشن بھی اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہے اور یہی وجہ ہے کہ کمیشن کے اراکین بہار کے سبھی اضلاع اور اسکے علاقے کا دورہ کرکے وہاں مقامی سطح پر بھی اقلیتوں کے مسائل سے واقف ہوکر اسکو حل کرانے کو یقینی بنانے میں لگے ہیں۔