اردو

urdu

ETV Bharat / state

نتیش کابینہ کے وزیر ونود سنگھ کا انتقال

بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاح کے وزیر ونود کمار سنگھ کا ریاست ہریانہ میں گڑگاﺅں کے ایک پرائیوٹ ہسپتال میں آج انتقال ہوگیا۔ وہ 47 برس کے تھے۔

bihar minister vinod singh passes away
نتیش کابینہ کے وزیر ونود سنگھ کا انتقال

By

Published : Oct 12, 2020, 7:54 PM IST

ریاست بہار کے ضلع کٹیہار کے رہنے والے اور نتیش کابینہ میں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاح کے وزیر ونود سنگھ کا انتقال ہوگیا۔

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ اس برس جون۔جولائی میں کورونا پازیٹیو ہوئے وزیر ونود سنگھ کچھ دنوں کے علاج کے بعد صحتیاب ہوکر گھر لوٹ گئے تھے۔ لیکن دوبارہ بیمار پڑنے پر انہیں پٹنہ کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے دوران ان کا برین ہمریج ہوگیا۔ اس کے بعد انہیں گڑگاﺅں کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران آج ان کا انتقال ہوگیا۔

مزید پڑھیں: سہرسہ میں ٹرک سے 50 لاکھ کی شراب برآمد


مسٹر ونود سنگھ نے سنہ 2015 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کے ٹکٹ پر ضلع کے پران پور سے جیت درج کی تھی۔ ان کی مسلسل خراب طبیعت کو مدنظر رکھتے ہوئے بی جے پی نے سنہ 2020 کے اسمبلی انتخاب میں مسٹر سنگھ کی اہلیہ نشا سنگھ کو امیدوار بنایا ہے۔

واضح رہے کہ قانون کے شعبے میں بیچلر آف لا کی ڈگری رکھنے والے وزیر ونود کمار سنگھ کو کٹیہار کے ضلع کے منساہی تھانہ علاقہ کے بڑی بتھان گاﺅں کے رہنے والے تھے۔

مسٹر رام ولاس سنگھ کے گھر سنہ 1973 میں ان کی پیدائش ہوئی تھی۔ کنبہ میں چار بھائی اور دو بہنیں، اہلیہ اور دو بیٹی ہیں۔ انہیں بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے کٹیہار ضلع کا صدر بنایا گیا۔ اس کے بعد انہیں کسان مورچہ کے ریاستی نائب صدر کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: بالی ووڈ کو بدنام کرنے والے دو چینلز کے خلاف مقدمہ درج

مسٹر سنگھ سنہ 2000,2010 اور 2015 میں تین بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے پران پور اسمبلی حلقہ سے سنہ 2000 میں پہلی بار بی جے پی کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخاب لڑا اور سابق وزیر مہندر نارائن یادو کو شکست دی تھی۔ سنہ 2005 کے اسمبلی انتخاب میں مسٹر سنگھ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے سنہ 2015 کے انتخاب میں این سی پی امیدوار عشرت پروین کو ہرایا تھا۔ انہیں نتیش کابینہ میں کانکنی کا وزیر بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاح کے وزیر کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details