آج ہوئی بورڈ کی مٹنگ میں تمام اراکین نے عبدالقیوم انصاری کی جابن سے لئے گئے فیصلوں کو منسوخ کردیا۔
چیرمین بہار مدرسہ بورڈ کے فرمان منسوخ میٹنگ میں تمام اراکین نے بے باکی سے تمام فیصلوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری کے ذریعہ تمام مدارس کو ٹرسٹ بناکر سرٹیفکٹ جمع کرنے کے فیصلے کو منسوخ کردیا۔
بورڈ میٹنگ میں چیرمین کو تمام اراکین کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ماضی میں کئے گئے اپنے ہی فیصلوں کو واپس لینا پڑا۔
واضح رہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے گذشتہ دنوں مدرسہ بورڈ کے چیرمین کو کام کرنے سے روک دیا تھا۔ چیئرمین پر الزام ہے کہ انہوں نے بورڈ کی مرضی کے بغیر کئی اہم فیصلے لئے تھے جن میں کئی بحالیاں عمل میں لانا اور متعدد مدارس کی منظوریوں کو رد کرنا شامل تھے۔
چیرمین کی من مانی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے بہت جلد نیا قانون وضع کیا جائے گا جبکہ مدرسہ بورڈ اپنی کارکردگی کو نئے قانون کے تحت انجام دے سکتا ہے۔
میٹنگ کے بعد مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ ہر شخص اپنے حدود میں کام کریگا۔
رکن اسمبلی مجاہد عالم نے کہا کہ اب مدرسہ بورڈ کے چیئرمین اور بورڈ کے اراکین کے درمیان کسی طرح کا کوئی تضاد نہیں پایا جاتا جبکہ سابقہ فیصلوں پر روک لگادی گئی ہے۔
ریاستی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین اور رکن مدرسہ بورڈ محمد ارشاد اللہ نے کہا کہ گذشتہ 8 ماہ کے دوران ہوئے مالی اخراجات پر آئندہ میٹنگ میں غور کیا جائے گا۔
بہار ریاستی شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین و رکن مدرسہ بورڈ ارشاد علی آزاد نے کہا کہ آئندہ میٹنگ 31 اکتوبر کو ہوگی اور اس میٹنگ میں اہم فیصلے لئے جائیں گے۔