بہار کی نئی کابینہ تشکیل ہوچکی ہے لیکن کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی کئی طرح کے چرچے بھی شروع ہوگئے ہیں۔ خاص طور پر بہار کے بڑے ضلع میں شمار ضلع گیا میں بی جے پی کارکنان اور رہنماؤں کے درمیان ڈاکٹر پریم کمار کو وزیر نہیں بنائے جانے کو لے کر مایوسی ہے اور اسی کو لے کر خوب بحثیں ہو رہی ہیں۔
گیا: پریم کمار کو وزیر نہ بنائے جانے پر بی جے پی کارکنان ناراض گیا میں بی جے پی کارکنان اپنے اپنے نظریے سے کابینہ کی تشکیل کو دیکھ رہے ہیں۔ جہاں نئے چہرے کے طور پر سینئر رہنماء کو وزیر بنایا گیا ہے۔ اس کے استقبال کے ساتھ خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔
وہیں 1990 سے بی جے پی کی ٹکٹ پر گیا شہری حلقہ سے جیت درج کرنے والے ریاست کے سابق وزیر ڈاکٹر پریم کمار کو موجودہ کابینہ میں شامل نہیں کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔
گیا بی جے پی کے کارکنان اور رہنماؤں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے بڑے رہنماؤں پر من مانے طریقے سے فیصلہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
بی جے پی کے ضلع منتری سنتوش کمار نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر پریم کمار، سابق وزیر نند کشور یادو اس وقت سے جیت درج کر رہے ہیں، جب بی جے پی کی بہار میں کوئی وجود نہیں تھا۔ پریم کمار کے قد اور ان کی مقبولیت بہار بی جے پی کو برداشت نہیں ہے۔
ایک اور رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر پریم کمار کو وزیر نہیں بنایا جانا مایوس کن ہے، ان کی کارکردگی پارٹی اور حکومت کے لیے شروع سے بہتر رہی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں مگدھ میں بی جے پی اور این ڈی اے کا بہتر پرفارمنس نہیں ہونے کے باوجود اس کو نذر انداز کرنا پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
راجندر پرساد ضلع نائب صدر بی جے پی نے کہا کہ پارٹی کے لیے یہ اچھا نہیں ہے۔ سینئر رہنماؤں کو نظر انداز کرنا پارٹی کے حق میں نہیں ہے۔ انہوں نے نے اس کے لئے بہار انچارج بھوپیندر یادو کو ذمہ دار بتایا ہے۔
واضح رہے کہ شہر گیا حلقہ سے مسلسل آٹھویں مرتبہ پریم کمار نے جیت درج کی ہے۔ اس سے پہلے وہ کئی وزرات کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ گزشتہ حکومت میں وہ محکمہ زراعت کے وزیر تھے۔ ان کے انتخابی تشہیر میں وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی کے قومی صدر اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی آئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ سنہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں شاہنواز حسین کے بعد وزیر اعلیٰ کے نام کے طور پر پریم کمار کا نام بھی چرچا میں تھا لیکن بی جے پی کی اس انتخاب میں شکست ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نتیش کابینہ میں شاہنواز حسین اور زماں خان کو بڑی ذمہ داری
اس مرتبہ سنہ 2020 اسمبلی انتخابات میں بھی مانا یہی جارہا تھا اور آواز اٹھ رہی تھی کہ پریم کمار کو بی جے پی تحفے کے طور پر نائب وزیر اعلی کا عہدہ دے گی لیکن ایسا ہوا نہیں بلکہ وزیر تک نہیں بنایا گیا۔ اس کے پیچھے کی وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ پریم کمار سے بہار بی جے پی کے سینئر رہنما خفا ہیں۔