ضلع مجسٹریٹ نول کشور چودھری نے ڈی ایم اور ایس پی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔
ڈی ایم نے بتایا کہ لاک ڈاٶن کے بعد بڑی تعداد میں میں جو یوپی کی جانب سے دہلی اور این سی آر کے علاوہ پنجاب ہریانا۔راجستھان سے دہاڑی مزدور بہار کی سرحد میں کیمور کے راستہ داخل ہوں گے، اب انہیں ان کے گھر تک پہنچانے کا کام نہیں کیا جاٸیگا۔ بلکہ انہیں ضلع میں سات جگہ بنائے گئے، قرنطینہ مرکز میں رکھا جائیگا۔
پیدل چلنے والوں کو بھی قرنطینہ مرکز میں 14 اپریل 2020 تک رکھا جاٸیگا۔
ڈی ایم نے مزید بتایا کہ ان سینٹر میں رکھے گئے ہیں۔ لوگوں کے لیے ٹی وی سے لےکر کھیل کے جیسے بیڈمنٹن، فٹ بال کے بھی انتظام رکھے گئے ہیں تاکہ انہیں کوئی بوریت محسوس نہ ہو۔
ساتھ ہی انہوں نے مزید بتایا کہ پورے ملک میں لاک ڈاٶن ہے۔ اس کے باوجود ریاست کے لوگ جو دہلی وغیرہ میں بطور مزدور رہتے تھے وہ پیدل یا کسی سہولیات سے بہار کی سرحد کرمناشا میں داخل ہورہے تھے۔
انہیں حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق سرحد پر ہی کھانے کا انتظام کیا گیا۔ ساتھ ہی انہیں ڈاکٹرز کی نگرانی میں میڈیکل چیک اپ کرانے کے ساتھ۔ ساتھ آئیسولیٹ کرنے کے بعد گاڑیوں سے ان کے گھر تک پہنچانے کا کام کیا گیا۔ اب تک قریب دس ہزار لوگوں کو ان کے گھر تک پہنچانے کا کام ضلع انتظامیہ نے کیا ہے۔ جس میں سات ہزار بہار کے لوگ شامل ہیں بقیہ تین ہزار جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے لوگ شامل ہیں۔