اردو

urdu

ETV Bharat / state

آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟

کورونا وبا نے نہ صرف دنیا کی رفتار کو روکاہے بلکہ طریقہ کار بھی بدل دیے ہیں، فی الوقت ہرشعبے میں کام کرنے کے طریقے بدلے ہیں۔ خاص طورسے علاج ومعالجے کے نظام اور مریضوں کودیکھنے میں بڑی تبدیلی ہوئی ہے ۔

آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟
آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟

By

Published : Apr 30, 2020, 2:13 PM IST

بہار کے ضلع گیا میں حکومت وانتظامیہ کی ہدایت پر کچھ نجی کلینک واسپتال میں علاج ومعالجے کی خدمات بحال تو ہوگئی ہیں۔

آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟

تاہم مریضوں کی جانچ اور ان کے علاج کے لئے ڈاکٹروں نے اپنی عادت اورطریقے کو بدلا ہے ۔ کورونا کے ڈر سے ڈاکٹروں نے سوشل ڈسٹینسنگ کا ایسا خیال رکھا کہ مریضوں سے ایک دوفٹ نہیں بلکہ دس فٹ کی دوری اپنالی ہے ۔

آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟

کچھ اسپتالوں میں ڈاکٹر اونچائی سے ہی نیچے بیٹھے مریضوں کودیکھ رہے ہیں ۔ خوف ایسا ہےکہ ڈاکٹر ایکسرے اور الٹراساونڈ سمیت دیگر جانچ کی رپورٹ بھی اپنے ہاتھوں میں نہیں لے رہے ہیں۔

مریض نیچے سے اوپر بیٹھے ڈاکٹرکو رپورٹ دیکھارہاہے۔ ڈاکٹرز مریض سے اسکی حالت اور کیفیت دریافت کرتے ہوئے اوپر بیٹھ کر ہی دوائی کا پرچہ لکھ کرنیچے گرارہے ہیں۔

آخر کیوں ڈاکٹر دس فٹ کی اونچائی سے مریضوں کی کررہے ہیں جانچ ؟

ڈاکٹرز اس لئے بھی ایسا کررہے ہیں کہ کیونکہ انکے پاس پرسنل پروٹیکشن کی چیزیں نہیں ہیں۔ڈاکٹروں کاکہناہے کہ پی پی ای کٹ کی قیمت زیادہ ہونے اور کوائلٹی معیاری نہ ہونے کی وجہ سے رین کوٹ اورہوم میٹ کور پہن کرعلاج کرنے پرمجبور ہیں۔

اس طرح کا نظارہ سب سے زیادہ شہر گیا کے ارتھوپیڈک سرجن کے ڈاکٹروں کے یہاں دیکھنے کومل رہاہے ۔مشہور ارتھو پیڈک سرجن ڈاکٹرنونیت نشچل آنے والے مریضوں کواپنے ارد گرد بھٹکنے تک نہیں دیتے ہیں۔ ڈاکٹر نونیت نشچل دس فٹ اونچائی پر بیٹھ کرمریضوں کی جانچ کرتے ہیںحالانکہ ایسا نظارہ صرف ڈاکٹر نونیت نشچل کے یہاں ہی نہیں ہے بلکہ دوسرے ڈاکٹرز بھی اسی طرح سے کام کررہے ہیں ۔

ڈاکٹر نونیت نشچل نے کہا کہ کورونا کاخوف تو ہے تاہم عام مریضوں خاص طورسے ہڈی سے جڑے مریضوں کاعلاج بھی کرناضروری ہے ۔حکومت کی ہدایت پر ایمرجنسی خدمات بحال کی گئی ہیں۔

انہوں نے رین کوٹ اور گھر میں کپڑے کاتیار کیاہوا پروٹیکشن کٹ پر کہاکہ پی پی ای کٹ مارکیٹ میں دستیاب ہے لیکن معیار اچھا نہیں ہے اور قیمت بھی زیادہ ہے۔ لہذا گھر سے بنے ہوئے کپڑے کا کٹس پہن کر ایمرجنسی او پی ڈی خدمات بحال کی گئی ہیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details