اردو

urdu

ETV Bharat / state

District Peace Committee Meeting: گیا میں ضلع امن کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر

گیا کلکٹریٹ میں ڈی ایم کی صدارت میں منعقدہ امن کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا، ڈی ایم نے امن کمیٹی کے اجلاس کو درمیان میں ہی ختم کر کے کہا، سبھی کی رائے سے انتظامیہ واقف ہوچکی ہے اب آگے کی کارروائی ضلع انتظامیہ اپنی سطح پر کرے گی۔ Commition In Peace Committee Meeting

اجلاس
اجلاس

By

Published : Apr 5, 2022, 7:54 PM IST

گیا کلکٹریٹ میں ڈی ایم کی صدارت میں منعقدہ امن کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا، ڈی ایم نے امن کمیٹی کے اجلاس کو درمیان میں ہی ختم کر کے کہا، سبھی کی رائے سے انتظامیہ واقف ہوچکی ہے اب آگے کی کارروائی ضلع انتظامیہ اپنی سطح پر کرے گی ۔ ریاست بہار کے ضلع گیا میں پرامن ماحول میں رام نومی اور رمضان کے اختتام کو لیکر بحث چھڑ گئی ہے اسی کے تحت آج شام کو کلکٹریٹ کے کانفرنس ہال میں ڈی ایم تیاگ راجن کی صدارت میں " ضلع امن کمیٹی" کی میٹنگ ہوئی تاہم یہ میٹنگ درمیان میں ہی ہنگامہ آرائی کی شکار ہوگئی۔ District Peace Committee Meeting

میٹنگ میں دونوں فرقوں کے لوگوں نے ایک دوسرے کو کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیا حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس میٹنگ میں ڈی ایم تیاگ راجن ، ایس ایس پی ہر پریت کور سمیت سبھی اعلیٰ حکام اور شہر کے معزز اراکین موجود تھے تاہم میٹنگ میں ہی ایک رکن نے اس طرح سے اظہار کیا جو دوسرے طبقے کے لوگوں کے لیے ناخوشگوار اور دل شکنی والی بات تھی بات اتنی بڑھ گئی کہ ڈی ایم کو درمیان میں ہی میٹنگ کو روکنا پڑا اس طرح کی باتیں اعلیٰ حکام کے سامنے کیا جانا یہ واضح ہے کہ ضلع امن کمیٹی میں کچھ افراد ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ پرامن ماحول میں تہواروں کا اختتام ہو۔ Commition In Peace Committee Meeting



دراصل ایک طرف سے کہا گیا کہ ایک خاص فرقے کے لوگوں کی طرف سے اپنے گھروں کی چھتوں پر پتھراؤ کے لیے پہلے سے پتھر جمع کر کے رکھے جاتے ہیں اور انتظامیہ ان لوگوں پر کاروائی کرنے سے قاصر ہے جبکہ اس بات کو سنتے ہی دوسرے طبقے کے لوگوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ انکی طرف سے کشیدگی نہیں ہوتی ہے بلکہ جلوس میں شامل افراد ہی پہلے پتھراؤ کرتے ہیں۔ حالانکہ ڈی ایم تیاگ راجن نے میٹنگ کو درمیان میں روکتے ہوئے یہ کہا کہ انتظامیہ اپنی سطح سے ناخوشگوار واقعات کو روکنے کی اہل ہے انتظامیہ کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کاروائی ہوگی خواہ انکا تعلق کسی بھی مذہب و برادری سے ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details