پورے ملک کی طرح ریاست بہار کے بھاگلپور میں بھی کورونا کا اثر محرم پر بھی پڑا ہے۔ گذشتہ برسوں تک اس شہر سے ایام محرم بالخصوص 9 اور 10 محرم کو شہر بھر میں جلوس نکالے جاتے تھے اور امام باڑے میں عقیدت مندوں کا ہجوم ہوا کرتا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے جلوس نکالنے پر پابندی ہے اور امام باڑے میں بھی چند لوگوں کے ہی اکٹھا ہونے کی انتظامیہ کی طرف سے ہدایت ہے لہذا کچھ لوگوں نے امام عالی مقام اور ان کے رفقاء کی شہادت کو گھروں میں ہی یاد کیا اور آل حسین کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے نوحہ و ماتم کیا۔ اپنے گھروں میں ہی تعزیہ رکھ کر عزاداری کا اہتمام کر رہے ہیں۔
کورونا کی وجہ سے گھروں میں ہی عزاداری محدود - مرثیہ خوانی اور عزاداری
ماہ محرم جو نہ صرف اسلام کا پہلا مہینہ ہے بلکہ یہ محترم مہینوں میں سے ایک ہے۔ یہ ماہ مقدس بھی کورونا کے اثر سے محفوظ نہیں رہ سکا۔ وبا سے محفوظ رہنے کے لیے لوگوں نے اپنے گھروں میں ہی امام عالی مقام کو یاد کیا اور عزاداری کی۔
کورونا کی وجہ سے گھروں میں ہی مرثیہ خوانی اور عزاداری
مزید پڑھیں:
حیدرآباد: محرم میں چوڑیاں پہننے کا رواج
بھاگلپور کے رکاب گنج میں واقع جاوید علی نقوی نے بھی برسر منبر اپنا کلام پیش کیا۔ انہوں نے مرثیہ خوانی و نوحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر جاوید یوسف نقوی نے سید الشہداء کو یاد کرتے ہوئے ان کے حضور مرثیہ خوانی کی۔ موقع کی مناسبت سے فیض نقی نے بھی کلام پیش کیا۔
Last Updated : Aug 29, 2020, 4:01 PM IST