فالج لاعلاج بیماری نہیں تاہم وقت پر علاج نہیں ہونا بڑے خطرے کی علامت گیا:ریاست بہار میں فالج کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بیداری مہم چلائی گئی ہے اور یہ بیداری مہم نیورو اور ٹراما اسپیشلسٹ میڈاز ہسپتال پٹنہ کے ذریعے شروع کی گئی ہے۔ اس کے تحت میڈاز کا رتھ مختلف اضلاع میں گھوم رہا ہے اور مائکنگ، پرچہ اور بینر پوسٹر کے ذریعے لوگوں کو نہ صرف اطلاع دے رہا ہے بلکہ جگہ جگہ پر کیمپ کے ذریعے لوگوں تفصیلی معلومات دی جارہی ہیں۔
آج ضلع گیا میں بیداری رتھ پہنچا اور یہاں کیمپ بھی لگایا گیا۔ اس میں میڈاز کے نمائندہ محمد مہتاب عالم نے بتایا کہ میڈاز کے ڈائریکٹر اور نیورلوجسٹ ڈاکٹر زیڈ آزاد نے بیداری مہم کا آغاز عالمی یوم فالج کے موقعے پر شروع کیا تھا کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ جب کوئی بیماری عام ہونے لگے۔ اس کے خطرات بڑھیں تو اس بیماری پر کم وقتوں میں قابو پانا بیداری مہم ایک بڑا ذریعہ ہے۔
شہری علاقے میں ہیلتھ کے تعلق سے حساس رہنے والے افراد عام بیماریوں کے تعلق سے محتاط تو ہوتے ہیں تاہم شہر اور گاوں دیہات کی بڑی آبادی آج بھی اپنی صحت کے تعلق سے حساس نہیں ہے۔اس وجہ سے وہ علامت ظاہر ہونے کے باوجود اس بیماری سے لا علم ہوتے ہیں کیونکہ انہیں بیماری کے تعلق سے واقفیت نہیں ہوتی ہے۔
اس وجہ سے وہ اسکی علامت کو نہیں سمجھ پاتے ہیں۔ چونکہ فالج لاعلاج بیماری نہیں ہے اور اس پر خود کی صحت کا خیال رکھنے کی وجہ سے اثرات کا خطرہ کم ہوجاتاہے۔ اسلیے بیداری ضروری ہے ۔ اسی مقصد اور ارادے سے کہ زیادہ زیادہ سے لوگوں کو اس کی علامت اور بچاو کے طور طریقے سے واقف کرایا جاسکے اس کے لیے بیداری مہم چلائی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فالج ایک نیورو ایمرجنسی ہے جو قابل علاج ہے اگر مریض کو گولڈن آورز ' ابتدا کے چار پانچ گھنٹے ' کے اندر قریبی ہسپتال یا فالج کے مرکز میں لے جایا جاتا ہے تو دماغ کی اہم خلیوں کو مستقل نقصان ، موت یا پھر معذورہونے سے روکا جاسکتا ہے ۔فالج کی علامات کی جلد سے پہچان کر اسکے اثرات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے ۔اس سے کئی بچاو کے طریقے ہیں لیکن یہ اہم ہے کہ ایسے موسم میں محتاط ہوں ، سگریٹ نوشی سے پرہیز اور بلڈ پریشر، بلڈ شوگر اور ہائی کولیسٹرول کو کنٹرول کر کے بھی اس سے بچا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نتیش کمار کی لوک سبھا انتخابات کے لئے تیاری کا آغاز
اس سے متاثر کسی بھی عمر کے لوگ ہوسکتے ہیں لیکن 40 سے 60 برس کی عمر والوں کو خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے اور پھر انہیں بھی خطرہ ہوتا ہے جو انیمیا کے شکار ہوتے ہیں یا کسی بیماری میں برسوں سے مبتلا ہیں ، ابھی شروعاتی ٹھنڈ کا موسم ہے اسلیے ابھی سب سے زہادہ محتاط ہوں اس موقع پر عتیق الرحمن اور ڈاکٹر تنویر عثمانی نے بھی بیداری کیمپ میں لوگوں کو بچاو کے تعلق سے بیدار کیا