گیا: ریاست بہار میں آج سے 'ذات پر مبنی مردم شماری' کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں گیا ضلع کے مسلم قائدین اور دانشوروں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مردم شماری میں پوری مستعدی کے ساتھ گنتی کرائیں، خاص طور پر ان مسلمانوں سے خصوصی اپیل کی گئی ہے جو ملازمت یا تجارت کے لیے دوسری ریاستوں میں ہیں۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے آبائی گھر آکر گنتی لازماً کرائیں۔ سماجی رکن مولانا وسیم احمد نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے بہار حکومت کی ستائش کی اور کہاکہ متعدد امور کے لحاظ سے ہم سب کے لئے یہ عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا ہمیں انتہائی محتاط و ہوشیار رہ کر ذات پر مبنی مردم شماری کے عمل کو انجام دینے کی ضرورت ہے۔
ذات پر مبنی مردم شماری کے تعلق سے بیداری کے لیے گزشتہ کل جمعہ کو مساجد سے بھی پہل ہوچکی ہے ائمہ نے مسلمانوں سے اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے کئی وارڈوں میں نوجوانوں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو مردم شماری کے لیے آنے والے سرکاری اہلکاروں کی مدد کریں گے، سرکاری اہلکاروں کو ہر گھر تک یہ ٹیم پہنچائے گی اور ہرفرد کی جانکاری حاصل کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کی پہل انہوں نے اپنے وارڈ نمبر 6 میں جس میں مسلم اکثریتی پسماندہ محلہ اقبال نگر اور وارث نگر بھی شامل ہیں وہاں پر ہر گھر تک خبر پہنچائی گئی ہے کہ وہ ذات کی بنیاد پر ہورہی گنتی میں موجود رہ کر پوری تفصیل اہلکاروں کو دستیاب کرائیں، ساتھ ہی جو یہیں گیا ضلع کے رہنے والے ہیں تاہم وہ برسوں سے کرایہ کے مکانات میں رہتے ہیں ان کی بھی فہرست ہے جس کی روشنی میں گنتی کرنے آنے والے اہلکاروں کو ان تک پہنچایا جائے گا۔ Awareness campaign to join caste based Census in Gaya