گیا: بہار، اڑیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال کا سب سے بڑا ادارہ 'امارت شرعیہ' ہے لیکن کل جھارکھنڈ کے رانچی میں ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا، رانچی میں ہوئے مذہبی پروگرام میں ایک عالم دین کے نام کو جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے طور پر اعلان کردیا گیا، جس کے بعد آواز اٹھنے لگی اور ملک کے کئی اکابر علماء اور دانشوران نے بیان جاری کرکے اسے شازش قرار دیتے ہوئے پرزور مذمت بھی کی ہے۔
وہیں جھارکھنڈ ریاست کے امیر شریعت کے نام کا اعلان ہونے کے واقعہ پر امارت شریعہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ویڈیو جاری کر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امارت شریعہ کے سو سال کی مدت میں پہلی بار فتنہ میں مبتلا کر کے امارت کو توڑنے کی کوشش کی گئ۔ حالانکہ اسی وقت اسٹیج پر موجود علماء اور پروگرام کے ذمہ داران نے اسے مسترد کر کے برات کا اعلان کردیا۔
کل ہی امارت شریعہ کے ہیڈ کوارٹر پٹنہ سے بھی یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جو معاملہ پیش آیا ہے وہ ایک سازش ہے اور متحدہ امارت شریعہ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب ہیں۔ امارت شرعیہ اپنے تینوں اسٹیٹس میں امیر شریعت مولانا ولی احمد فیصل رحمانی کی قیادت و رہنمائی میں بھر پور خدمات انجام دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ جسے وہاں علماء ائمہ نے فوراً مسترد کر دیا ہے۔ مسلمان اتحاد و اتفاق اور اسلامی فکر کے ساتھ زندگی گزاریں، سازش و انتشار کا شکار نہیں ہوں۔ نائب امیر شریعت امارت شریعہ نے اپنے بیان میں کئی اور باتوں کا اظہار کیا ہے جس میں یہ بھی کہا ہے کہ جھارکھنڈ ریاست پر امارت کی خصوصی توجہ ہے۔ امارت شریعہ کا قیام جن عظیم مقاصد کے لیے ہوا اُن میں اقامت دین، احکام شرعی کا اجرا و نفاذ اور مسلمانوں کو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر ایک امیر شرعی کے تحت منظم اور متحد کرنا بنیاد کے حیثیت رکھتے ہیں۔
اسی لیے آپ دیکھیں گے کہ یہاں تمام مسالک اور مشارب کے لوگ جمع ہیں اور الحمدللہ کام کر رہے ہیں۔ امارت کے سو سال سے زائد تاریخ شاہد ہے کہ وہ اپنے نصب العین، ہدف اور اپنے مقصد سے کبھی غافل نہیں ہے، اس نے اپنی جدوجہد میں ہمیشہ قرآن و سنت، قرآن و حدیث کو مشعل راہ بنایا، یہاں کے مسلمانوں کو بروقت دینی اور ملی رہنمائی دی، جس سے پورے ملک کے مسلمانوں کو روشنی ملی اور وہ ہمیشہ امارت شریعہ کی آواز پر لبیک کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ یہ نظام جو چل رہا تھا آج بھی بخوبی حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کی قیادت میں جاری ہے اور اُنکی قیادت میں امارت شریعہ روز بروز ترقی کر رہی ہے۔