رمضان کی پہلی رات سے ہی اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف رحمت کی نظر سے دیکھتا ہے اور روزہ داروں کے لئے جنت کی آرائش و زیبائش کا فرمان جاری کر دیتا ہے. ارریہ میں بھی رمضان المبارک کی آمد سے سارا شہر منور ہو گیا ہے. رمضان المبارک کے تئیں بڑوں میں جوش و جذبہ اور بچوں میں امنگ دیکھی جا رہی ہے۔
ارریہ: رمضان المبارک کے آغاز سے روزہ داروں میں امنگ - جوش و خروش کے ساتھ اس ماہ کے ذکر و اذکار کے لیے پرعزم ہے.
ماہ صیام کے روزے رکھنا امت محمدیہ پر فرض قرار دیا گیا ہے۔ حدیث شریف میں ہے اس کے لئے جنت سال بھر سنواری جاتی ہے اور اس کے آغاز ہوتے ہی ہر طرف اللہ کی رحمتیں برسنا شروع ہو جاتی ہیں۔
حالانکہ لاک ڈاؤن کے سبب روزہ داروں کے امنگ میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہے، لوگ جوش و خروش کے ساتھ اس ماہ کے ذکر و اذکار کے لیے پرعزم ہے.
ہر سال کی طرح امسال بھی ننھے بچے بھی روزہ رکھنے کے تئیں جوش سے لبریز ہیں، بڑوں کو دیکھ کر چھوٹے بچے بھی روزہ رکھ کر اللہ کو راضی کر رہے ہیں، مولوی ٹولہ باشندہ محمد انظر کے سات سالہ معصوم شایان انظر بھی روزہ رکھ کر دوسروں بچوں کے لئے مثال پیش کر رہا ہے، شایان کے والد بتاتے ہیں روزہ صرف عاقل و بالغ پر ہی فرض ہے مگر اس کی ٹریننگ اسی عمر میں وقفے وقفے سے ہونی چاہئے.