بہار کے ضلع ارریہ کے چاندنی چوک سے واقع رکشہ پڑاؤ ہٹائے جانے کے بعد سے رکشہ ڈرائیورز کافی پریشان ہیں۔ چاندنی چوک چونکہ شہر کے قلب میں واقع ہے اس لیے کثیر تعداد میں مسافروں یہاں آتے ہیں۔
اس کے علاوہ ارریہ بس اسٹینڈ اور زیرو مائل کو بھی یہی سڑک جوڑتی ہے۔ رکشہ کی تعداد میں اضافہ کے باعث یہاں آئے دن جام کا مسئلہ درپیش ہوتا تھا۔ اس کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے رکشہ والوں کو یہاں رکنے سے منع کر دیا۔ یہاں تک کہ اگر رکشہ ڈرائیورز اپنے رکشہ کو یہاں کھڑا کرتے ہیں تو پولیس ان پر ڈنڈے برساتی ہے۔
آٹو ڈرائیورز نے کیا ہڑتال پولیس کی بربریت اور غیرضروری کاروائیوں سے نالاں ہوکر آج رکشہ یونین نے ہڑتال کرتے ہوئے ایس ڈی او سے ملاقات کی اور اپنی بات رکھی۔
یونین کے ضلع صدر شترگھن پاسوان نے کہا کہ ہم لوگ غریب اور بے روزگار تھے۔ بینک سے لون لیکر ای رکشہ نکالا۔ اور محنت کر اپنے اہل خانہ کے لئے دو وقت کی روٹی کا نتظام کرتے ہیں۔ بینک کی قسط کی ادائیگی بھی اسی کمائی سے ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رکشہ والوں کے پاس ای رکشہ کھڑا کرنے کے لیے کوئی مستقل اسٹینڈ نہیں ہے جس وجہ سے چاندنی چوک پر صرف سواری لینے کے لیے رکشہ کھڑی کرتے تھے۔ مگر انتظامیہ کی جانب سے جاری ہدایت کے بعد اب رکشہ والوں کو رکشہ لگانے نہیں دیا جا رہا ہے اور نہ ہی کوئی مستقل جگہ انہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی رکشہ والا چلا گیا تو پولس اس پر ڈنڈے چلاتی ہے۔ اس کا کوئی مستقل حل تلاش کیا جائے تاکہ ہم لوگوں کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔
شترگھن پرساد نے کہا کہ مستقل اسٹینڈ کا انتظام نہ تو بلدیہ کونسل کر رہی ہے اور نہ انتظامیہ کی جانب سے ہو رہا ہے۔ ایسے میں رکشہ رانوں کے سامنے پیسہ کمانے کا ایک بڑا مسئلہ در پیش ہے۔
ہڑتال ہونے کی وجہ سے سواریوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسافر پیدل ہی آتے جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایس ڈی او شلیش چندر دیواکر نے رکشا یونین کی بات سن کر یقین دہانی کرائی کہ وہ اس مسئلے کو از خود دیکھیں گے اور جلد سے جلد مستقل اسٹینڈ کی تعمیر کرائی جائے گی۔