اردو

urdu

ETV Bharat / state

سماج دشمن عناصر قرار دینے پر محبان اردو حکومت سے سخت ناراض

ضلع گیا کے ایک اخبار میں شائع کردہ ایک سرکاری اشتہار میں محبان اردو کو سماج دشمن عنصر قرار دینے پر اردو برادری ریاستی حکومت سے سخت ناراض ہے۔

image
image

By

Published : Sep 29, 2020, 9:05 PM IST

بہار میں سیکنڈری و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں محکمہ تعلیم کے ذریعے اردو کی لازمیت ختم کیے جانے کے سبب احتجاج کا دائرہ ابھی سمٹا بھی نہیں تھا کہ ایک نئے تنازعے نے احتجاج کے اس دائرہ کو مزید وسیع کردیا ہے۔

دراصل معاملہ یہ ہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم کے سرکولر 799 کی وضاحت پیش کرتے ہوئے بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ نے ایک اشتہار شائع کروایا جس میں بتایا گیا کہ 'نصاب سے اردو کی لازمیت ختم نہیں ہوئی ہے بلکہ سابقہ طرز پر ہی امتحان کے لیے فارم بھرے جارہے ہیں اور اس تعلق سے کیا جانے والا یہ احتجاج افواہ پر مبنی ہے'۔

بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ کی جانب سے اخبار کے اشتہار میں غیر سنجیدہ الفاظ استعمال کرتے ہوئے یہاں تک کہ دیا گیا کہ 'سماج دشمن عناصر کے ذریعے یہ افواہ پھیلائی گئی ہے'۔

محبان اردو حکومت سے سخت ناراض

اس اشتہار جس کے بعد حکومت اور بورڈ کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔ انجمن محافظ اردو سمیت شہر گیا کے ادباء ، پروفیسرز، صحافی اور دانشوران نے بورڈ کے غیر سنجیدہ الفاظ پر متعلقہ افسرکے خلاف کاروائی کرنے کامطالبہ کیا۔

انجمن محافظ اردو کے صدر ایڈوکیٹ فیاض حالی نے کہا کہ 'حکومت اردو کو بے کفن کے دفن کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم اردو مرنے والی نہیں ہے اور اس حکومت نے اردو کے لیے تحریک چلانے والوں کو سماج دشمن عناصر بتایا ہے اگر بہار کا اردو داں طبقہ سماج دشمن ہے تو پھر بہار کی حکمراں جماعت جے ڈی یو سماج دشمن عناصروں (اردو داں طبقہ) کا ووٹ تو نہیں لے گی۔'

انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'اردو برادری، اردو کا مسئلہ حل ہوئے بغیر کسی کے حق میں ووٹ نہیں کرے گی بلکہ اب کی انتخابات میں نوٹا پر اپنے حق کا استعمال کرے گی'۔

انجمن محافظ اردو کے سکریٹری ڈاکٹر امیرالدین خان کہتے ہیں محکمہ تعلیم کے لیٹر 799 کے وضاحتی لیٹر کو مزید پیچیدہ کردیا گیا ہے۔ بہار اسکول اگزامنیشن بورڈ پٹنہ نے جو اشتہار شائع کرایا ہے اس میں بھی اردو کے متعلق جو باتیں کہی گئی ہیں وہ مشکوک ہیں کیونکہ اس میں صاف کہا گیا ہے کہ ' 2022 تک اسی طرح امتحان ہوں گے لیکن 2022 کے بعد کیا ہوگا؟

اردو کا درد رکھنے والے محمد ممتاز نے کہا کہ جس طرح لازمیت ختم کرنے کے لیے محکمہ تعلیم نے لیٹر جاری کیا تھا اسی طرح اس سرکلر کورد کرنے کے لیے لیٹر جاری کیا جائے تاکہ محبان اردو کے دلوں کوسکون پہنچے، حکومت اگر اردو کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کرتی ہے تو مخالفت کی یہ چنگاری شعلے میں تبدیل ہوجائے گی۔

متانزعہ اشتہار

واضح رہے کہ گزشتہ 25 ستمبر کو بہار اسکول اگزامینشن بورڈ پٹنہ کی طرف سے ایک اشتہار شائع کروایا گیا تھا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ اردو کی لازمیت نصاب میں بحال ہے لیکن چند سماج دشمن عناصر کے ذریعے یہ افواہ پھیلائی گئی ہے، اس اشتہار کے بعد سے ہی ریاست کا اردو داں طبقہ حکومت سے سخت ناراض ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details