ریاست بہار کے ضلع گیا ہیڈ کوارٹر سے قریب 100 کلومیٹر فاصلے پر واقع پوکھری گاؤں ہے۔ انتہائی پسماندہ اور بنیادی سہولتوں سے محروم پوکھری گاؤں کبھی نکسل ازم کے لئے پہچان رکھتا تھا تاہم اب یہاں کے محنت کش نوجوانوں کی مثبت پہل سے ترقی کے لیے پہچان کاحامل ہوگیا ہے۔ پوکھری گاؤں کے راحت علی خان نے وزیر اعلیٰ یوتھ انٹرپرینیور اسکیم کافائدہ اٹھاکر اپنی ایک الگ شناخت بنائی اور وہ اب اپنے علاقے کے نوجوانوں کے لیے مثال بن رہے اس اسکیم کے تحت انہیں صنعت لگانے کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے 10لاکھ روپے ملے تھے۔ پوکھری گاوں کے راحت علی خان نے لیڈیز پرس کی صنعت لگایا جو انکی اچھی آمدنی کا ذریعہ بن گیا انہوں نے پندرہ سے زائد نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا ہے انکے کارخانے میں ملک کے مشہور برانڈ شری لیدر کے بھی بیاگ بنائے جاتے ہیں۔
کورونا کے دوران دیگر افراد کی طرح راحت علی خان بھی بے روزگار ہوگئے تھے وہ کورونا سے پہلے ہیلتھ شعبے میں اچھی تنخواہ پر نجی ملازمت کرتے تھے۔ تاہم لاک ڈاوٴن کے پہلے مرحلے میں ہی انکی نوکری ختم ہوگئی جسکے بعد سے وہ مسلسل اپنے آبائی گھر میں رہنے لگے، اسی دوران انہوں نے سنہ 2021میں مذکورہ اسکیم کے تحت درخواست دیا تاکہ قرض لیکر وہ اپنا خود کا روزگار کریں۔
راحت علی خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2022میں اس اسکیم کے تحت انکا انتخاب ہوا اور اسکے بعد انہیں گیا میں ہی تربیت دی گئی گزشتہ چار ماہ قبل انہوں نے لیڈیز پرس ، بیگ ، لیب ٹاپ بیگ ، پاکٹ پرس اور اس طرح کی دیگر مصنوعات کو بنانے کے لیے کارخانہ کھولا ، چونکہ گاؤں ضلع ہیڈ کوارٹر سے سوکلو میٹر سے زیادہ دوری پر ہے تو یہاں کئی طرح کی پریشانی بھی ابتدائی وقت میں ہوئی لیکن کام کرنے کا جنون تھا تو ساری پریشانیوں کو درگزر کر محنت کیا جسکی وجہ سے آج علاقے میں انکا کارخانہ مقبول ہورہا ہے۔ اچھے کام کے نتیجے میں ہی ملک کے معروف برانڈ شری لیدر کا آرڈر مل رہاہے۔ کام کتنے بہترین طریقے سے ہورہاہے اس بات کا اندازہ شری لیدر کمپنی سے کام ملنا ہی واضح کرتا ہے۔