اردو

urdu

ETV Bharat / state

A rubbery in delicious sweets ربڑی گیا کی لذیذ مٹھائیوں میں سے ایک ہے

ضلع ہیڈ کوارٹر سے 30 کلومیٹر دور ڈوبھی ضلع کا ایک بلاک ہے جہاں پر ہوٹلوں میں برسوں سے ربڑی مٹھائی بنائی جارہی ہے کہاجاتاہے کہ ربڑی کی شناخت ربڑی کی وجہ سے ہوئی ہے روزانہ ایک کوئنٹل سے زیادہ کی کھپت ہے۔

لذیذ مٹھائیوں میں سے ایک ربڑی
لذیذ مٹھائیوں میں سے ایک ربڑی

By

Published : May 20, 2023, 2:03 PM IST

لذیذ مٹھائیوں میں سے ایک ربڑی

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا کو کچھ خاص لذیذ مٹھائیوں کے لئے بھی منفرد شناخت اورمقام حاصل ہے، تلکوٹ انرسا اور کیسر کے پیڈے کے ساتھ یہاں کی ربڑی کافی مقبول اور پسندیدہ مٹھائی ہے ربڑی ضلع سے ہوکر گزرنے والی قومی سڑک ' جی ٹی روڈ ' پر واقع ڈوبھی میں بنتی ہے یوں تو کئی جگہوں پر ربڑی مل جائے گی لیکن ڈوبھی کی ربڑی الگ ذائقہ اور مٹھاس کے لیے معروف ومقبول ہے چونکہ ڈوبھی قومی شاہرہ دو پر ہے اور یہاں سے ہردن سینکڑوں کی گاڑیاں گزرتی ہیں ایسے میں ربڑی کی سپلائی دوسری ریاستوں میں بھی ہے ڈوبھی کے گیاپٹنہ روڈ کے موڑ پر ایک لائن سے کئی چھوپڑی اور گمٹی نما دوکانیں ہیں جہاں پرربڑی بگتی ہے ۔

مقامی دوکانداروں کا کہنا ہے کہ ایک دوکان سے ہردن سو کلو دودھ کی ربڑی فروخت ہوجاتی ہے شادیوں کے موسم میں اسکی کھپت مزید بڑھ جاتی ہے اس راستے سے گزرنے والے سو میں اسی لوگ ڈوبھی کی ربڑی کےذائقہ سے ضرور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ مقامی باشندوں اور دوکانداروں کے مطابق یہاں ربڑی فروخت ہونے کی تاریخ سو سال سے زیادہ قدیم ہے چونکہ ڈوبھی راستہ عہد مغلیہ سمیت انگریزی دور اقتدار میں بھی اہم تھا ، ڈوبھی سے دس کلو میٹر دوری پر واقع شیرگھاٹی میں انگریزی حکومت کے افسران کا ایک بڑا سینٹر تھا اور یہاں افسران وجوان ٹھہرتے تھے اس وقت ڈوبھی کی ربڑی نے پہچان بنایا جوکہ آج تک برقرار ہے یہاں کی ربڑی خالص دیہاتی دودھ سے تیار ہوتی ہے ۔


دودھ کو گھنٹوں سوکھائے جانے کے بعد ربڑی تیار کی جاتی ہے اسکی مٹھاس اور ذائقہ بڑھانے کے لیے کالاکند مٹھائی بھی اوپر سے دی جاتی ہے جسکی وجہ سے اس کا ذائقہ مزید بڑھ جاتاہے ۔

مزید پڑھیں:Carrot Halwa Recipe: موسم سرما کی ایک لذیذ ڈش ہے گاجر کا حلوہ

ڈوبھی میں تیار ربڑی 35روپے پیالے سے لیکر ڈھائی سو روپے کی قیمت تک کے پیالے فروخت ہوتے ہیں ڈوبھی میں قریب تیس چھوٹے وبڑے ہوٹل اور دوکانیں ہیں جو ربڑی کے لیے خاص ہے عام طور پر مسافروں کی ہی بھیڑ ان ہوٹلوں پر ہوتی ہے کاریگروں کے مطابق ربڑی میں ڈالنے کے لیے کالا کند بھی خالص کھوے سےتیار ہوتا ہے یہاں کی ربڑی کی ایک اور خاصیت یہ بھی ہے اسے شوگر فری بھی بنایا جاتاہے تاکہ وہ جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں وہ بھی اس کا ذائقہ لے سکیں ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details