گیا:ریاست بہار میں ضلع گیا کے مختلف علاقوں میں اندرا آواس یوجنا کے تحت مکان بنانے کا کئی لوگوں کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ انہیں گھر بنانے کے لیے آج تک پوری رقم نہیں ملی۔ انہی میں ایک معاملہ نواڈیہہ پنچایت میں سامنے آیا ہے، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم رہائشی منصوبہ کے تحت بنائے گئے مکان کی مرمت کے لیے مستفدین کو فارم بھیجا گیا۔ شائرہ خاتون، پلٹن شاہ، فرمان میاں، بابوجان انصاری، شرافت انصاری اور دیگر مستحقین کے نام آن لائن فہرست میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ Pradhan Mantri Gramin Awas Yojana in Gaya Bihar
ان افراد مطابق جب انہوں نے ہاؤسنگ اسسٹنٹ سے پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ فہرست میں نام آنے پر ہی گھر کی مرمت کی رقم دی جائے گی۔ مستحقین نے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا۔ جس پر 2011 میں اندرا آواس یوجنا کے ذریعے سائرہ خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں مکان بنانے کے لیے 30 ہزار روپے بھیجے گئے اسنے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا کہ وہ اسکیم کی حقدار ہے تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
سائزہ بانو نے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت صرف مکان کی تعمیر کے لیے 45 ہزار روپے مل رہے تھے۔ جب انہیں 30 ہزار روپے ملے تو انہوں نے لنٹر تک اپنا گھر بنا لیا۔ اس کے بعد 15 ہزار روپے دینے کے لیے، انکے مطابق، اسسٹنٹ ملازم پانچ سو روپے رشوت مانگ رہا تھا۔ لیکن اس وقت غربت اتنی تھی کہ وہ دو وقت کی روٹی کمانے کے بھی قابل نہیں تھے۔ اس لیے پیسے نہ دے سکے اور مزدوری کرنے لدھیانہ چلے گئے۔جب وہ ایک سال کے بعد واپس آئے تو خاندان کے لوگ ایک نامکمل گھر میں چھت کی جگہ پلاسٹک ڈال کر زندگی گزارنے لگے۔