گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں غریب مزدور اور سڑکوں کے کنارے ٹھیلہ لگاکر کام کرنے والوں کے لیے ' الخیر کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی ' بڑی مددگار ثابت ہوئی ہے ، سوسائٹی بغیر کسی اضافی چارج اور سود کے بغیر قرض فراہم کرتی ہے۔اس کا کام اور نظام بینکوں کی طرح ہی ہے البتہ اس کے اصول اور طریقے تجارتی نہیں بلکہ سماجی خدمت پر مشتمل ہیں۔ گیا میں اس سوسائٹی کی ایک شاخ ہے جبکہ اسکا ہیڈ برانچ اور آفس پٹنہ میں ہے ، حالانکہ یہ سوسائٹی پوری طرح سے مسلم طبقے کی ہے لیکن اس میں قرض بلاتفریق سبھی طبقے بالخصوص ہندوں کو بھی ملتا ہے ، گیا کے اس انوکھے سوسائٹی بینک میں قریب ابھی 3500 لوگ قرض لیے ہوئے ہیں جس میں 1200 سے زیادہ کا تعلق ہندو طبقہ سے ہے۔
معمولی سروس چارج پر قرض دیا جاتا ہے۔ اسکا مقصد سماج کے غریبوں کی معاشی ترقی اور فلاح و انسانیت ہے ، ای ٹی وی بھارت نے اس سوسائٹی سے استعفادہ کرنے والے افراد اور یہاں کے برانچ منیجر سے خصوصی گفتگو کی ہے ۔ گفتگو کے دوران ہندو کسٹمرز نے ' الخیر کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی ' کو معاشرے کی ترقی خوشحالی اور باہمی بھائی چارے کی مثال قرار دیا اور کہا کہ کاش ایسے مائکرو فائننس یا بینک ملک بھر میں اور بھی ہوں۔جس سے غریبوں کی مدد ہو اور انہیں سود اور سخت بندشوں سے نجات حاصل ہو ،
یہاں سوسائٹی سے قرض لینے والے اجیت کمار ، پنٹو کمار اور اتم کمار نے کہا کہ الخیر قرض تو دیتا ہے لیکن سود نہیں لیتا ہے ، صرف اپنے پیسے کی واپسی کی گارنٹی لیتا ہے ، الخیر کو آپریٹیو سوسائٹی قرض لینے والوں سے معمولی سروس چارج کرتا ہے تاکہ اسکے نظام پر مالی نقصان کا اثر نہیں ہو ،وہ یہاں سے قرض لیکر تجارت میں راحت محسوس کررہے ہیں ، کم چارج کے ساتھ قرض لینے میں بھی آسانی ہے اور صرف چند کاغذات ہی لیے جاتے ہیں ، قرض لینے کے کچھ دنوں بعد ہردن سوسائٹی کے فرد پہنچ کر رقم لیکر جاتے ہیں ،
اجیت کمار نے بتایا کہ انہوں نے 50 ہزار کا الخیر سوسائٹی سے قرض لیا اور اس رقم سے پان کی دوکان کھولا اور ہردن 1000 سے 1500 روپے تک کا پان فروخت کر لیتے ہیں ، 50 ہزار میں انہیں اضافی طورپر 8 ماہ میں معمولی رقم قریب 2500 روپے سروس چارج کے طور رقم دینا پڑا ہے ، پنٹو کمار نے بتایا کہ یہاں سے انہوں نے 5000 ہزار شروع میں کیک فروخت کرنے کے لیے قرض لیا تھا ،
ہندو مسلم سب کے لیے ہے سوسائٹی :
شہر کے نگمتیہ روڈ میں واقع ملت ہسپتال احاطے میں الخیر کوآپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی ہے ، سوسائٹی 2002 میں بہار میں قائم کی گئی تھی جسکے چیئرمین شمیم رضوی اور منیجنگ ڈائریکٹر نیئر قاسمی ہیں ، گیا میں اس سوسائٹی کے تحت ایک برانچ سنہ 2010 میں کھولا گیا ، بہار میں اسکے 5 برانچ ہیں اور اس کے تحت مائکرو فائننس کا نظام چلتا ہے۔ موجودہ وقت میں 3 کروڑ روپے کے قریب رقم بطور قرض تقسیم ہے اور قرض لینے والوں کی تعداد قریب 3500 ہے جس میں غیر مسلموں کی تعداد 1200 سو سے زیادہ ہوگی ۔یہاں سے قرض لینے والے ہندو برادریوں کے لوگوں کا کہنا اس سوسائٹی سے انہیں بے حد فائدہ پہنچاہے اور وہ اسکی وجہ سے اپنے کاروبار کو بڑھا رہے ہیں ۔