اردو

urdu

ETV Bharat / state

Gopalganj By Election گوپال گنج اسمبلی ضمنی انتخاب مسلمانوں کے وجود کی لڑائی، نظر عالم

آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں جس طرح سے سیکولر پارٹیوں نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اگر کسی نام نہاد سیکولر پارٹی نے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا بھی تو اسے اسی پارٹی کے لوگوں نے شکست دلانے کا کام کیا۔ All India Muslim Bedari Karwan

16775011
16775011

By

Published : Oct 29, 2022, 1:48 PM IST

پٹنہ:گزشتہ اسمبلی انتخاب میں جس طرح سے سیکولر پارٹیوں نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اگر کسی نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا بھی تو اسے اسی پارٹی کے لوگوں نے شکست دلانے کا کام کیا۔ اب جب کہ سبھی سیکولر جماعتیں ایک ہوکر بہار میں حکومت چلا رہی ہیں تب بھی مسلمانوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ حال کے دنوں میں جتنے بھی کمیشن کا قیام کیا گیا ہے اس میں کسی بھی مسلم کو رکن تک منتخب نہیں کیا گیا۔ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بہار میں مسلمانوں کی سیاسی حیثیت کیا رہ گئی ہے۔ اس طرح کا اظہارِ خیال آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے کیا ہے۔ Nazar Alam said that Secular Parties Cheated Muslims

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقام پر پہنچادیا گیا ہے کہ ہم صرف سیکولرازم کے نام پر اِنہیں ووٹ کرتے رہیں۔ نہ تو اُردو اساتذہ کی بحالی ہوتی ہے، نہ ہی مسلم نوجوانوں کو روزگار سے جوڑا جاتا ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے اقلیتی روزگار اسکیم کا فائدہ مسلمانوں کو ملتا ہے۔ سیاسی سطح پر ہمیں پوری طرح سے ختم کرنے کی سازش رچی جارہی ہے۔ جو بھی مسلم لیڈران نام نہاد سیکولر پارٹیوں سے جڑے ہیں وہ پارٹی کی غلامی تک محدود ہیں۔ جس حلقہ سے وہ جیت کر جاتے ہیں اس کی طرف کبھی پلٹ کر دیکھتے تک نہیں ہیں۔
مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم شہاب الدین کی موت کیسے ہوئی اور ان کے بیٹے اسامہ شہاب کے ساتھ دہلی میں کیا کیا پریشانیاں ہوئیں اسے ہمیں نہیں بھولنا چاہیے، ان کے اہل خانہ کے ساتھ آر جے ڈی پارٹی کا کیسا رویہ ہے اُسے بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ وہی نام نہاد سیکولر پارٹی ہے جو مسلمانوں کا ووٹ تو لیتی ہے لیکن ان کے نیتا انہیں برداشت نہیں ہوتے۔ جیتن رام مانجھی، مکیش سہنی کی پارٹی کو اتحاد میں شامل کیا جاتا ہے لیکن اسدالدین اویسی کی پارٹی کو اتحاد میں لینے سے یہ لوگ بھاگتے ہیں۔ صرف اس لیے کہ وہ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، نوجوانوں کو سیاست میں حصہ داری دینے، غریب، مظلوموں، دبے کچلوں کی بات کرتے ہیں۔

نظر عالم نے کہا کہ گوپال گنج کی عوام کے لیے بہت اچھا موقع ہے۔ اس بار ضمنی انتخاب میں ایم آئی ایم کے امیدوار عبدالسلام عرف اسلم مکھیا کو کامیاب کریں۔ اگر وہ اس میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو مسلمانوں کو بی جے پی کا خوف دکھاکر ووٹ لینے والی نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے منہ پر بڑا طمانچہ لگے گا۔ نظر عالم نے اخیر میں کہا کہ گوپال گنج اسمبلی کا ضمنی انتخاب مسلمانوں کے وجود کی لڑائی ہے، کیوں کہ لگ بھگ سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کے ووٹ پر راج تو کرتی ہیں لیکن جب مسلمانوں پر ظلم ڈھایا جاتا ہے تو یہ خاموش تماشائی بن جاتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details